لاہور (رپورٹنگ آن لائن) رہنما مسلم لیگ نون حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ عوام کی جنگ لڑ رہی ہے، اگر اب عوام کی آواز نہ اٹھائی گئی تو عوام ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی، ملکی معیشت زمین بوس ہو چکی ہے، مہنگائی، بے روزگاری، مفت ادویات کی بندش اور کورونا وباءسے عوام کی زندگیاں اجیرن بن چکی ہیں، ملک میں سویلین ادارے مکمل بیٹھ چکے ہیں، حکومتی ترجمان روز نیا جھوٹ بولتے ہیں، پاکستان سے مسائل پر سنجیدگی کی ضرورت ہے، ملک دوراہے پر کھڑا ہے، سب کو مل کر سوچنا ہو گا۔
منگل کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما مسلم لیگ نون حمزہ شہباز نے کہا کہ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار ہیں اور اچھی شہرت کے حامل شخصیت ہیں، تمام جماعتیں مل کر ان کی جیت کےلئے کوشش کر رہی ہیں، سینیٹ انتخابات میں صدارتی آرڈیننس اور سپریم کورٹ میں ریفرنس حکومت کی بوکھلاہٹ کی واضحات تھیں، اگر شفافیت لانی تھی تو اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ بیٹھیں اور پہلے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ سینیٹ انتخابات کے ریفرنس کی وجہ کچھ اور ہی تھی، سب دیکھ رہے ہیں کہ حکومت پر ٹکٹوں کی تقسیم پر ہر صوبے سے آواز اٹھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں ہماری کوشش ہے سینیٹ میں جتنی سیٹیں درکار ہیں وہ حاصل کر سکیں۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ ملکی معیشت زمین بوس ہو چکی ہے، آٹا، چینی، ساری چیزیں مہنگی ہو چکی ہیں، ہسپتالوں میں مفت علاج ختم ہو چکا ہے، گندم باہر ملک سے منگوا رہے ہیں، چینی نے سینچری بھی مکمل کرلی ہے اور مرغی ایک دن میں 44روپے مہنگی ہوئی ہے، دو وقت کی روٹی لوگوں کو نہیں مل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے عوام کی جنگ لڑ رہے ہیں، اگر اب عوام کی آواز نہیں اٹھائی تو عوام ہمیں بھی نہیں معاف کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کہہ رہی ہے کہ ایکسپورٹ بڑھ رہی ہے جبکہ اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ ایکسپورٹ کم ہو چکی ہے، ملک میں بے روزگاری آسمان کو چھو رہی ہے، مہنگائی نے زندگی اجیرن کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سارے سٹیک ہولڈرز کو مل کر سوچنا ہو گا کہ پاکستان کہاں کھڑا ہے، یہ نہیں کہ ہم لوگ کہاں کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں الیکشن کمیشن نے آئین کی پاسداری کو یقینی بنایا اور اپنے اختیارات کو سامنے رکھا اور کہا کہ خفیہ بیلٹنگ نہیں ہو سکتی ، اسی طرح ہر ادارے کو محنت کرنی پڑے گی، جبکہ ملک میں سارے سویلین ادارے بیٹھ چکے ہیں،
ملک میں ٹڈی دل کا حملہ ہوتا ہے فوج کو آنا پڑتا ہے، فوج نے ضرب عضب اور رد الفساد میں عظیم مثال قائم کی ہے لیکن حکومتی ترجمان آئے روز ٹی وی میں آ کر جھوٹ بولتے ہیں، جھوٹ سے نہ عوام کا پیٹ بھرتا ہے نہ ہی مسائل حل ہو سکتے ہیں اور یہ سب سنجیدگی کا مسئلہ اور پاکستان دو راہے پر کھڑا ہے سب کو مل کر سوچنا ہو گا