عظمی بخاری

ٹی ایل پی جماعت نہیں مائنڈسیٹ، اس کیخلاف موثر جنگ لڑنا ہوگی’عظمیٰ بخاری

لاہور (رپورٹنگ آن لائن) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ٹی ایل پی ایک جماعت نہیں مائنڈسیٹ ہے، اس کے خلاف موثر جنگ لڑنا ہوگی،ان گروہوں کے مدارس اور مساجد کو اہلِ سنت والجماعت جیسے معتدل حلقوں کے حوالے کیا جانا چاہیے ۔

انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان کو سیاسی جماعت نہیں بلکہ ایک ”مائنڈسیٹ”قرار دیا جانا چاہیے اور اس کے خلاف موثر معنوں میں جنگ لڑنی ہو گی، سابقہ پابندیوں اور اقدامات کے باوجود یہ گروپ دوبارہ مختلف ناموں اور شکلوں میں سامنے آتا رہا ہے۔یہ نہ مذہبی جماعت ہے اور نہ سیاسی، یہ ایک پروجیکٹ جیسا سلوک کرتی ہے، جب باہر نکلتے ہیں تو خون ریزی اور قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں، اس پریشر گروپ کا ریکارڈ ہے جس نے ریاست کو ڈکٹیٹ کیا۔

عظمیٰ بخاری نے سابقہ تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جب سیاسی جماعتوں پر پابندیاں لگیں تو وہ بعد میں کسی اور نام یا شکل میں ابھر آتی رہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان گروہوں کے مدارس اور مساجد کو اہلِ سنت والجماعت جیسے معتدل حلقوں کے حوالے کیا جانا چاہیے اور ایسے عناصر کو مذہب کے نام پر قتل و دہشت کے فتوے جاری کرنے سے روکا جائے۔عظمیٰ بخاری نے واضح کیا کہ ریاست کو گزشتہ دور میں ایسی صورت حال میں خود مختارانہ فیصلوں پر مجبور ہونا پڑا، اس فتنہ انگیز گروہوں کے خلاف اصلاحی اقدامات اور واضح پالیسی پر عملدرآمد کے ذریعے ماضی کی غلطیوں کو درست کرنے کا موقع ہے۔