ماسکو(رپورٹنگ آن لائن)روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے بارے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سمجھ کی تعریف کی اور کہا ہے کہ ان کا خیال ہے کہ ٹرمپ مغربی رہنمائوں کے درمیان صورتحال کو سب سے بہتر سمجھتے ہیں۔
میڈیارپورٹس کے مطابق جنوبی ترکیہ میں انطالیہ ڈپلومیٹک فورم سے خطاب کرتے ہوئے لاوروف نے کہا کہ یوکرینی تنازع سمیت کسی بھی تنازع کی بنیادی وجوہات کو دور کرنا ہی مسئلے کو حل کرنے اور دیرپا امن قائم کرنے کا واحد راستہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ صدر ٹرمپ پہلے امریکی صدر ہیں اور میرے خیال میں تقریبا واحد مغربی رہنما ہیں جنہوں نے بار بار اور یقین کے ساتھ کہا ہے کہ یوکرین کی نیٹو میں شمولیت ایک سنگین غلطی ہوگی۔
یہ ان بنیادی وجوہات میں سے ایک ہے جس کا ہم اکثر ذکر کرتے رہے ہیں۔یوکرین اور روس کے درمیان ایک دوسرے کی توانائی کی تنصیبات پر حملوں کو روکنے کے معاہدے پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماسکو اپنے عہد پر قائم ہے لیکن انہوں نے کیف پر الزام لگایا کہ وہ روس کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو تقریبا روزانہ کی بنیاد پر نشانہ بنا رہا ہے۔
روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے مزید کہا کہ میں نے ترکیہ میں اپنے ساتھیوں اور وزیر خارجہ فیدان کو بتایا اور ہم نے امریکیوں، اقوام متحدہ اور او ایس سی ای کے سامنے بھی یہ حقائق پیش کیے کہ روس کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر گزشتہ تین ہفتوں کے دوران یوکرین کی جانب سے حملے کیے گئے ہیں۔ یوکرین امریکہ کی حمایت سے جنگ بندی پر رضامندی کے بعد سے روس پر ایسے ہی الزامات لگا رہا ہے۔
لاوروف کا یہ تبصرہ کل سینٹ پیٹرزبرگ میں روسی صدر پوتین اور ٹرمپ کے خصوصی ایلچی وٹکوف کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد سامنے آیا جس کا مقصد امن معاہدے تک پہنچنے کا راستہ تلاش کرنا تھا۔