کراچی(ر پورٹنگ آن لائن)پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ وقت پاکستان کے ہاتھ سے نکل رہا ہے۔ اگراب بھی وسائل کا ضیاں جاری رہااور معیشت کوسیاست پرترجیح نہ دی گئی تو شدید نقصان ہوگا۔ معیشت کمزورہواورقرضوں کے بغیرملک چلانا ناممکن ہوتوملکی دفاع کیسے مستحکم رہ سکتا ہے۔ پاک چین اقتصادی تعاون میں اضافہ سے ایک طرف پاکستان کے بجلی اور مواصلات سے متعلق دیرینا مسائل حل ہوئے ہیں تو دوسری طرف امریکہ، مغربی ممالک اور ان کے اداروں آئی ایم ایف، ایف اے ٹی ایف، اور ورلڈ بینک کی طرف سے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کی 80 فیصد ایکسپورٹ امریکہ اور مغربی ممالک کے ساتھ ہے لہٰذا تمام با اختیارممالک کے ساتھ متوازن تعلقات کی پالیسی اپنائی جائے۔
میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اب پاکستان مذید کرپشن، ٹیکس چوری اورمافیا پروری کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ اگرسیاسی، بیوروکریٹک اورنجی شعبہ کی کرپشن اور بھتہ خوری کا سلسلہ جاری رہا توملک کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔ اس وقت درجنوں ممالک پاکستان کے خون کے پیاسے ہیں جن میں سے صرف ایک ملک کی شرح نموہم سے دگنی سے زیادہ اورجی ڈی پی دوکھرب ڈالرکے قریب ہے جبکہ عالمی اداروں کے مطابق ہماراجی ڈی پی 213 ارب ڈالر ہے جس میں مسلسل کمی آرہی ہے۔ پاکستان مسلسل تنزلی کا شکار ہے جبکہ پڑوسی ملک کی معیشت 2050 تک ہم سے چالیس گنا زیادہ بڑھ جانے کا تخمینہ ہے جس کی سازشوں سے نمٹنا ہمارے بس سے باہر ہوگا۔
اتنی بڑی معیشت والا ملک پاکستان کی تباہی کے لئے اپنے خزانے کے منہ کھول دے گا جس سے بد امنی کوزبردست ہواملے گی۔ میاں زاہد حسین نے مذید کہا کہ اس وقت بھی ایک دوممالک کوچھوڑکرساری دنیا پڑوسی ملک کوہم پرترجیح دے رہی ہے اور انھیں ہمارے مسائل سیکوئی سروکارنہیں اوراگر ہماری تنزلی اورانکی ترقی کی رفتارایسی ہی رہی توعالمی برادری میں کوئی ہم سے بات کرنابھی پسند نہیں کرے گا۔ اقتصادی میدان میں پاکستان کی مسلسل تنزلی اورباربار قرضے مانگنے کی وجہ سے اب دوست ممالک بھی آنکھیں پھیررہے ہیں جبکہ عالمی اداروں کا لب ولہجہ اورشرائط بھی سخت ہوتی جا رہی ہیں لہذا ان دگرگوں حالات میں میرٹ اوراصلاحات کی شدید ضرورت ہے تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔