اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) وفاقی کابینہ نے چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق اور آئی جی پنجاب انعام غنی کو تبدیل کرنے کی منظوری دے دی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملک میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا جبکہ رویت ہلال سے متعلق قانون سازی پر سفارشات بھی پیش کی گئیں۔ وزارت داخلہ کی جانب سے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان پر بریفنگ دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے اجلاس کی کارروائی کے دوران چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق کی جگہ کامران علی افضل کو تعینات کرنے کی منظوری دی جبکہ آئی جی پنجاب کی تعیناتی کیلئے را سردار کے نام کی بھی منظوری دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ کامران علی افضل اس وقت وفاقی سیکرٹری انڈسٹریز جبکہ را سردار ایم ڈی سیف سٹی اتھارٹی پنجاب تعینات ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے 3 سالہ دور اقتدار میں پنجاب میں ساتویں آئی جی تعینات ہوئے ہیں، 2018 میں موجودہ حکومت برسر اقتدار آئی تو سید کلیم امام آئی جی پنجاب تھے، انہوں نے یہ عہدہ 3 ماہ سے بھی کم عرصے تک سنبھالا، وہ 13 جون سے 11 ستمبر 2018 تک آئی جی پنجاب رہے، سید کلیم امام کے بعد محمد طاہر اس عہدے پر براجمان ہوئے لیکن انہیں ایک ماہ ہی میں ہٹادیا گیا، انہوں نے 11 ستمبر سے 15 اکتوبر 2018 تک یہ ذمہ داریاں سنبھالیں، امجد جاوید سلیمی 15 اکتوبر 2018 سے 17 اپریل 2019 تک آئی جی پنجاب رہے۔
امجد جاوید سلیمی کے بعد کیپٹن ریٹائرڈ عارف نواز خان کو پنجاب کا نیا آئی جی پولیس بنایا گیا، وہ 17 اپریل 2019 سے 28 نومبر 2019 تک اس عہدے پر رہے، موجودہ حکومت کے پانچویں آئی جی شعیب دستگیر تھے جو 28 نومبر 2019 سے 9 نومبر 2020 تک محکمہ پولیس کے سربراہ رہے، ان کے بعد انعام غنی آئی جی پنجاب پولیس مقرر ہوئے جو 8 ماہ سے زائد عرصے تک اس عہدے پر براجمان رہے۔