احسن اقبال

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کا جدید ٹیچر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا اعلان

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے جدید ٹیچر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے ملک کے تعلیمی نظام میں انقلاب برپا کرنے، جامع اور پائیدار قومی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے جمعرات کوایجوکیشن ریسرچ کمیشن (آی آر سی) کے اہم اجلاس کی صدارت کی،یہ کمیشن ماہرین، پالیسی سازوں، ماہرین تعلیم، اور دیگر اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل ہے جبکہ یہ کمیشن تعلیمی شعبے کے حوالے سے صوبوں کو منتقلی کے بعد سے تعلیمی نظام کی کارکردگی کا تجزیہ کرنے کے لیے ایک جامع مطالعہ بھی شروع کریگا۔

کمیشن کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے تعلیمی شعبے کو درپیش اہم مسائل پر روشنی ڈالی، سرکاری اور نجی اسکولوں کے اساتذہ کے درمیان بڑھتے ہوئے تنخواہوں کے فرق پر تشویش کا اظہار بھی کیا جبکہ گورننس کے مسئلے کو بہتر کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔مزید برآں، وفاقی وزیر نے اعلی تعلیم یافتہ اساتذہ کو راغب کرنے اور انہیں برقرار رکھنے کے لیے جامع اصلاحات پر زور دیا، تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے مستقل طور پر اقدامات اٹھانے کہ اہمیت پر بھی زور دیا۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر نے احسن اقبال نے ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی کی اہمیت پر زور بھی دیا جبکہ تعلیمی نظام کی کارکردگی اور اسکا کا جائزہ لینے کے لیے کلیدی کارکردگی کے اشارے (KPIs) کے قیام کی تجویز پیش کی۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ شواہد پر مبنی پالیسی فریم ورک کو اپنا کر، پاکستان اس بات کو یقینی بنا سکتا ہے کہ تعلیم میں لگائے جانے والے ہر روپیہ کے بہترین نتائج برآمد ہوں اور قوم کے مستقبل پر مثبت اثرات مرتب ہوں۔ تعلیمی نظام کو بہتر کرنے میں اساتذہ کی تربیت کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے وفاقی وزیر نے ایک جدید ٹیچر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا اعلان کیا بھی کیا۔

وفاقی وزیر نے دینی مدرسہ میں اصلاحات کی فوری ضرورت کے بارے میں بھی روشنی ڈالی، مدرسہ کی تعلیم میں میٹرک کے مساوی ہونے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے طلبا کو کیریئر کے متنوع مواقع فراہم کرنے اور انہیں قومی دھارے دھارے میں ضم کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔احسن اقبال نے 25 ارب روپے کے لاگت کے فنڈز مختص کرکے اسکول سے باہر بچوں کے چیلنج سے نمٹنے کے منصوبے پر بھی روشنی ڈالی جس کا باقاعدہ آغاز (آج) جمعہ کو کیا جائے گا۔