شہباز شریف

وزیراعظم کا ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ 500 ارب کی بجلی چوری اور پیدوار کے مقابلے کھپت میں کمی توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں، اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے۔

پاور اسمارٹ موبائل ایپ اپنا میٹر اپنی ریڈنگ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے، اصلاحات کے عمل کو مزید تیز کرنا ہے، میٹر ریڈنگ سے متعلق بہت شکایات موصول ہورہی تھیں، بجلی کی قیمتوں میں کمی کے لیے اقدامات اہم ترجیح تھی، آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات انتہائی اہم مرحلہ تھا۔وزیراعظم نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ بجلی کے شعیمیں منتقل کیاگیا، توانائی کے شعبے میں بجلی چوری اہم مسئلہ ہے جسے حل کرنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ شمسی توانائی کے فروغ سے بجلی کی کھپت میں کمی ہوئی، بجلی صارفین کے حقوق کا تحفظ کریں گے، پائیدار ترقی کے مراحل کے لیے مسائل کو حل کرنا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ وزیر توانائی نے بجلی کی قیمت میں کمی کے لیے بے پناہ محنت کی اور پاکستانی سرمایہ کاروں سے بہت مشکل مذاکرات کیے، یہ ایک دشوار کن مرحلہ تھا، یہی وجہ ہے آج بجلی کی قیمتوں میں ساڑھے 4 روپی کمی ہوئی ہے، اسی طرح بینکوں سے بات کرکے سرکلر ڈیٹ کو حل کیا، یہ بذات خود ایک بہت بڑی کامیابی ہے، شرح سود کو کم کیا گیا، اور یہ مسئلہ خوش اسلوبی سے طے پایا۔

وزیراعظم کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی تیزی سے گرتی قیمتوں کا فائدہ اٹھایا اور بجلی کی قیمتوں میں ساڑھے 7 روپے کمی کی گئی۔وزیراعظم نے کہا کہ پچھلے دنوں ایک خدشہ تھا کہ بجلی کی بنیادی قیمتوں میں سالانہ رد و بدل کے موقع پر قیمتوں میں 50 سے 70 پیسے فی یونٹ اضافہ ہوسکتا ہے لیکن ہم نے یہ کوشش کی ہے کہ یہ اضافہ عوام تک نہ پہنچنے دیں، اس حوالے سے میں آج ملک بھر میں بجلی کے بلوں سے پی ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔شہباز شریف نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں سالانہ 500 ارب روپے کی چوری سب سے بڑا چیلنج ہے، وزارت توانائی کی ٹیم اس پر دن رات کام کررہی ہے.

میں خود اس کا جائزہ لیتا ہوں، ہم نے بڑی برق رفتاری سے بجلی کی چوری پر قابو پانا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ دوسرا چیلنج یہ ہے کہ اس وقت بجلی زیادہ ہے اور اس کی کھپت کم ہے، یہ ایک چیلنج ہے کیونکہ پاکستان میں جو سولرائزیشن ہورہی ہے، میں اسے دل کی گہرائیوں سے سراہتا ہوں، پاکستان میں جو سولر پینلز لگائے جارہے ہیں ان کی حوصلہ شکنی نہیں کریں گے، شمسی توانائی دنیا میں سستی ترین بجلی حاصل کرنے کا ذریعہ ہے اور پاکستان ان چند ممالک میں شمار ہوتا ہے جہاں برق رفتاری سے سولرائزیشن ہورہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایک طرف سستی بجلی کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف یہ چیلنج ہے کہ حکومتی اداروں میں پیدا ہونے والی بجلی کی کھپت کم ہے اور تیسری طرف ہمیں اپنے صنعتی اور گھریلو صارفین کی بجلی کی قیمتیں کم کرنی ہیں، یہ چومکھی لڑائی ہے جس کا ہم پوری طرح سامنا کررہے ہیں اور ہمیں اس کا مکمل ادراک بھی ہے لیکن اب ہمیں اس کا مکمل حل ڈھونڈنا ہے تاکہ پاکستان میں خوشحالی اور ترقی کا سفر تیزی سے طے ہو۔وزیراعظم نے کہا کہ اپنا میٹر اپنی ریڈنگ کا اصل فائدہ عام صارف کو ہے.

یہ ایک انقلابی تبدیلی ہے جس کا فائدہ ہر گھر میں ہر صارف کو پہنچے گا، بشرطیکہ وزیر بجلی اسی پوری طرح مانیٹر اور سپروائز کریں۔وزیراعظم نے وزیر توانائی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں چاہوں گا اس ایپ کو کراچی سے لے کر پشاور تک گھر گھر اسے متعارف کرائیں اور وزیر اطلاعات کے ساتھ ملکر اس میں مزید جدت پیدا کرسکیں، وزیراعظم نے کہا کہ اس ایپلی کیشن کو 5 زبانوں میں متعارت کرایا جانا بہت بڑی قومی خدمت ہے۔