بیجنگ (ر پورٹنگ آن لائن)چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ کی قیادت میں ایک سال سے زائد عرصے سے چینی عوام نے موجودہ وبا کے خلاف عوامی جنگ لڑی ہے اور بڑے نمایاں نتائج حاصل کیے ہیں، اپنے معاملات کو بخوبی سر انجام دیتے ہوئے چین نے ہمیشہ انسانی صحت کے ہم نصیب معاشرے کے تصور کو برقرار رکھا ہے۔روم میں عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ادھانوم گیبریسس سے ملاقات میں وانگ نے کہا کہ عوامی جمہوریہ چین کے قیام کے بعد سے، اس وقت جب دنیا کو سب سے زیادہ ضرورت پڑی ہے تو چین نے اپنی مشکلات پر قابو پاکرسب سے بڑا ہنگامی انسانی مدد کا آپریشن انجام دیا ہے جس کے دوران چین کی جانب سے ذمہ داری کا مظاہرہ کیا گیا اور اہم شراکت کی گئی۔
عالمی ادارہ صحت اس وبا کے خلاف عالمی جنگ میں مرکزی تنظیم ہے چین عالمی ادارہ صحت کے کردار کو بہت اہمیت دیتا ہے اور ویکسین کی منصفانہ تقسیم، کووڈ19کی ادویات پرتحقیق کے لیے تعاون کو مضبوط بنانے، وبا کے خلاف جنگ میں افریقی ممالک کی حمایت کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہا ہے تاکہ انسداد وبا کے عالمی تعاون میں مثبت قوت فراہم کی جا سکے۔ وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ وائرس کے ماخذ کا عالمی سطح پر سراغ لگانے کی صلاحیت معروضی، سائنسی اور ذمہ دارانہ ہونی چاہیے۔ اس سلسلے میں ہرقسم کی سیاسی افواہوں سے بچنا چاہیے، تمام رکن ممالک کے ساتھ یکساں سلوک کرنا چاہیے اور ہر ملک کی خودمختاری کا مکمل احترام کرنا چاہیے۔ چین اس بنیاد پر عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مستقبل میں تعاون کرنے کے لیے بات کرنے کا خواہاں ہے۔