نیوزی لینڈ

نیوزی لینڈ نے آئندہ سال کے شروع میں مرحلہ وار بارڈرز کھولنے کا اعلان کر دیا

کرائسٹ چرچ (ر پورٹنگ آن لائن)نیوزی لینڈ نے آئندہ سال کے شروع میں مرحلہ وار بارڈرز کھولنے کا اعلان کر دیا۔نیوزی لینڈ حکومت نے آئندہ سال کے شروع میں مرحلہ وار بارڈرز کھولنے کے منصوبے کا اعلان کر دیا ہے،آئندہ سال نیوزی لینڈ میں داخل ہونے والوں کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا گیا ہےـرواں سال کے آخر میں حکومت سیلف آئسولیشن منصوبے کا ٹرائل بھی کرے گی جس کے بعد آئندہ سال کے شروع میں اس منصوبے پر عمل درآمد شروع ہوگاـ وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے آئندہ سال کے شروع میں مرحلہ وار بارڈرز کھولنے اور ملک میں جاری ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ کو دنیا سے دوبارہ جوڑنے کے لئے آئندہ سال سے نیوزی لینڈ میں داخل ہونے والوں کے لیے ایک منصوبہ بنایا گیا ہے اس منصوبے کے تحت دوسرے ممالک سے آنے والوں کو تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہےـ

ان کیٹگریز میں کم ‘ درمیانے اور زیادہ خطرے والے ممالک کے لوگ شامل ہوں گےـکم خطرے والے ممالک سے آنے والے لوگوں کو جو مکمل ویکسینیٹڈ ہونگے وہ بغیر کورنٹین کے نیوزی لینڈ میں داخل ہو سکیں گےـدرمیانے خطرے والی کیٹیگری کے ممالک کے لوگ صرف سیلف آئسولیشن یا کورنٹین کے کم عرصہ کے ساتھ نیوزی لینڈ میں داخل ہو سکیں گےـ کووڈ سے زیادہ خطرے والے ممالک کے لوگ کورنٹین کے موجودہ سسٹم کے تحت 14 دن ایم آئی کیو میں رہیں گے اور ان کے کووڈ ٹیسٹ بھی جاری رہیں گےـ وزیراعظم جسینڈا آرڈرن نے کہا کہ یہ منصوبہ اس وقت کامیاب ہو سکتا ہے جب نیوزی لینڈ میں رہنے والے لوگ زیادہ سے زیادہ ویکسین لگوائیںـ انہوں نے کہا کہ سال کے آخر میں اکتوبر سے دسمبر تک اس منصوبے کو جانچنے کے لیے حکومت سیلف آئسولیشن کا پائلٹ پروگرام شروع کرے گی جس میں ان کاروباری اداروں اور تنظیموں کو مدعو کیا جائے گا جنہیں عملہ کو بیرون ملک بھیجنے کی ضرورت ہےـوزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا منصوبہ بارڈرز کو مرحلہ وار دوبارہ کھولنا ہے جہاں ہم ہر اقدام اٹھانے سے پہلے جائزہ لیتے ہیں جبکہ کرونا وائرس بدلتا رہتا ہے اس لیے ہمیں بھی اپنی منصوبہ بندی بدلتے رہنی چاہیےـنیوزی لینڈ میں داخلے کی نوعیت چند اہم چیزوں پر منحصر ہو گی خاص طور پر آپ کی ویکسین کی حیثیت اور جہاں آپ پچھلے چودہ دنوں سے تھےـانہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں ٹریول ڈیکلریشن ہیلتھ سسٹم کی ترقی پر کام’ ایئر پورٹ پر تیز ٹیسٹنگ اور نئی ٹیسٹنگ ٹیکنالوجی کی تحقیقات’ صحت عامہ کے اقدامات کو مضبوط کرنا اور لوگوں کو ٹریس کرنا جیسے اقدامات شامل ہیں

ـانہوں نے کہا کہ اس منصوبے کی وجہ سے ویکسین کے رول آؤٹ کا پروگرام بنایا گیا ہیاگر ہم نے اپنی سرحدیں ابھی کھول دیں تو ہم ان آزادیوں اور فوائد کو کھو دیں گے جو ہم نے اب تک حاصل کی ہیں لہذا ہمارے منصوبے کا پہلا قدم ملک میں ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ہر ایک کو جلد سے جلد ویکسین لگائی جائے تاکہ ملک میں کووڈ کے خطرے اور اثرات کو کم کیا جاسکےـ وزیراعظم جسینڈا آرڈن نے ملک میں جاری ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے کے اگلے مرحلے کا بھی اعلان کیاـ جس کے مطابق پچاس سال سے زائد عمر کے لوگوں کی ویکسینیشن 13 اگست سے شروع ہوگی جبکہ 40 سال سے زائد عمر کے گروپ کی ویکسینیشن 18اگست’ 30 سال سے زائد عمر کے گروپ کی ویکسینیشن 25 اگست اور 16سال سے زائد عمر کے گروپ کی ویکسینیشن یکم ستمبر سے شروع ہوگیـ حکومت کی کوشش ہوگی کہ آئندہ سال بارڈر کھولنے سے پہلے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائی جائے تاکہ ملک میں کووڈ کے پھیلنے کا خطرہ کم سے کم ہو سکےـ