ایم پی اے

ن لیگی ایم پی اے کی غنڈہ گردی، فرض شناس اسسٹنٹ کمشنر پر تشدد، جان سے مارنے کی دھمکی

لاہور (ر پورٹنگ آن لائن)تبدیلی سرکار کے دور میں غنڈہ گرد عناصر مزید مضبوط ہونے لگے،ایمانداری کے ساتھ نوکری کرنا محال ہو گیا، پاکپتن میں ن لیگ کے ایم پی اے نے غنڈہ گردی کرتے ہوئے ایک ایماندار اور فرض شناس افسر کو تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت آٹا چینی بحران کو کنٹرول کرنے میں ناکامی کے ساتھ ساتھ غنڈہ گرد عناصر کو پرموٹ کرنے لگی ہے اور ایمانداری کے ساتھ نوکری کرنا بھی مشکل ہو گیا ہے۔ضلع پاکپتن میں شادی ایکٹ کی خلاف ورزی 50 ہزار جرمانہ کرنے پر لیگی ایم پی اے میاں نوید علی آپے سے باہر ہو گئے اور اپنے ساتھی غنڈوں کے ساتھ مل کر فرض شناس افسر خاور بشیر احمد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
اسسٹنٹ کمشنر خاور بشیر احمد نے عمر مارکی پر شادی ایکٹ کی خلاف ورزی پر چھاپہ مارا جو کہ ن لیگی ایم پی اے میاں نوید علی کی ملکیت ہے۔
خاور بشیر احمد

ذرائع کے مطابق عمر مارکی میں شادی کی تقریب رات دس بجے کے بعد جاری تھی جس میں شباب کباب کی محفل چل رہی تھی اور جب اسسٹنٹ کمشنر نے میرج ایکٹ کے تحت کارروائی کی تو وہ ان کا جرم بن گیا اور غنڈہ ایم پی اے کی طرف سے چند بد قماش لوگوں کو ساتھ ملا کر ایماندار افسر کو دبوچ کا لاتوں اور ٹھڈوں سے تشدد کیا۔
خاور بشیر احمد ایک اعلیٰ تعلیم یافتہ اور عوامی خدمت سے سرشارنوجوانوں ہیں، جو اس سے قبل اسسٹنٹ کمشنر جنرل لاہور تعینات رہ چکے ہیں جہاں پر انہوں نے عوام کی بڑھ چڑھ کر خدمت کی جس کے اعلٰی افسران بھی معترف ہیں ۔
 ایف ائی آر
اس حوالے سے آل پاکستان پرووانشل سول سروسز ایسوسی ایشن اور پی ایم ایس آفیسرز ایسوسی ایشن ایم پی اے نے میاں نوید علی کی اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن پر تشدد، حبس بے جا اور اغوا کرنے کی کوشش کی سخت مذمت کی ہے اور اس کو ریاستی عملداری پر ایک تمانچہ تصور کرتی ہے۔مذکورہ ایم پی کی بدمعاشی کی پرزور مزمت کی جاتی ہے اور صوبائی، وفاقی حکومت سے پرزور اپیل کی جاتی ہے کہ ایم پی اے کو گرفتار کیا جائے۔ ایسوسی ایشن نےچیف جسٹس آف سپریم کورٹ پاکستان سے مطالبہ ہے کہ بیوروکریسی کو خوف سے نکالنے کے لیے اس واقعے کا نوٹس لیں اور مذکورہ ایم پی اے کو قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔اسسٹںنٹ کمشنر پاکپتن نے میاں نوید علی کے ملکیتی عمر مارکی میں میرج ایکٹ کی خلاف ورزی ہونے پر جرمانہ عائد کیا۔ میاں نوید علی نشے میں دھت ہو کر وہاں پہنچ گئے اور اسسٹنٹ کمشنر کے ساتھ بد تمیزی اور تشدد کیا۔ایم پی اے نے اسسٹنٹ کمشنر سے وصول شدہ جرمانہ اور فائن بک بھی چھین لی۔ ایم پی اے کے گن مین نے اسسٹنٹ کمشنر پر رائفل تان کر بلٹ مار لیا۔ ایم پی اے نے گن پوائنٹ پر اسسٹنٹ کمشنر کو زبردستی اپنی گاڑی میں بٹھا لیا اور پولیس سٹیشن لے گئے۔ اسسٹنٹ کمشنر پاکپتن نے ایم پی اے اور اس کے والد اور مارکی کے مینیجر کے خلاف ایف ائی آر درج کروا دی۔صوبائی وفاقی حکومت سے مطالبہ ہے کہ مذکورہ ایم پی اے کو فوراً گرفتار کیا جائے۔