عوامی شعور 104

منکی پاکس متعدی بیماری، عوامی شعور اور بروقت تشخیص وعلاج ضروری: ڈاکٹر فاروق افضل

لاہور: پرنسپل امیرالدین میڈیکل کالج، پروفیسر فاروق افضل نے کہا کہ منکی پاکس (Mpox) ایک متعدی بیماری ہے جس کے تدارک کے لیے عوامی شعور اجاگر کرنے، بروقت تشخیص، مؤثر علاج اور جامع تحقیق ناگزیر ہے۔

میڈیکل سائنس کی ترقی نے پیچیدہ بیماریوں کا اعلاج آسان کردیا ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جنرل ہسپتال کے شعبہ ڈرماٹالوجی کے زیر اہتمام منعقدہ آگاہی سیمپوزیم ”Mpox Unmasked: Prevention, Treatment & Research Frontiers” سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔پروفیسر فاروق افضل نے نوجوان ڈاکٹرز پر زور دیا کہ وہ ایم پاکس سے متعلق تحقیق کے میدان میں فعال کردار ادا کریں تاکہ بیماری کے پھیلاؤ،مستقبل کے علاج اور حفاظتی اقدامات مزید مستحکم ہو سکیں۔

ایم ایس پروفیسر ڈاکٹر فریاد حسین، پروفیسر ندرت سہیل، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ ڈرماٹالوجی پروفیسر عاطف شہزاد، ڈاکٹر فرقانہ اختر، ڈاکٹر سعدیہ صدیقی، ڈاکٹر طاہر کمال اور ڈاکٹر ثنا معظم نے بھی سیمپوزیم میں اظہار خیال کرتے ہوئے ایم پاکس کے وائرس، اس کی وبائی نوعیت، پھیلاؤ کے ذرائع، علامات اور جدید علاج پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ ایم پاکس ایک زونوٹک وائرس ہے جو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے، جبکہ یہ قریبی جسمانی رابطے، جلدی زخموں، آلودہ اشیاء اور سانس کی بوندوں کے ذریعے انسان سے انسان میں بھی پھیل سکتا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں پروفیسر فاروق افضل نے کہا کہ صحت کے اداروں، ڈاکٹروں اور ریسرچرز کے مابین تعاون سے اس بیماری پر مؤثر کنٹرول ممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم پاکس سے متعلق آگاہی پروگرام نہ صرف طبی شعبے کے لیے اہم ہیں بلکہ عوامی صحت کے تحفظ میں بھی بنیادی کردار ادا کرتے ہیں۔پرنسپل اے ایم سی نے منظم طریقے سے سیمپوزیم کے انعقاد پر ارگنائزر کمیٹی کو شاباش دی اور ڈاکٹر وجیہہ سعید، ڈاکٹر ایما شاہین، ڈاکٹر ثمرین رفیع، ڈاکٹر شائقہ مفتی، ڈاکٹر احمد کاظمی، ڈاکٹر حنا منظور، ڈاکٹر ثوبیہ علی اور ڈاکٹر فرحانہ نذیر کے کلیدی کردار کو سراہا۔

ایم ایس ایل جی ایچ پروفیسر ڈاکٹر فریاد حسین نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے منکی پاکس سے متاثرہ افراد کے لیے جنرل ہسپتال میں سٹیٹ آف دی آرٹ سینٹر قائم کیا ہے، جہاں سینیئر ڈاکٹرز کی نگرانی میں مریضوں کو تمام طبی و تشخیصی سہولیات مفت فراہم کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آگاہی سیمپوزیم کے دور رس نتائج مرتب ہوں گے اور عوام احتیاطی تدابیر اپنا کر بیماری سے محفوظ رہ سکیں گے۔

پروفیسر عاطف شہزادو دیگر ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ ایم پاکس کی نمایاں علامات میں بخار، جسم درد، پٹھوں میں کھچاؤ، لمف نوڈز کا سوج جانا، جلد پر دانے یا چھالے اور شدید تھکن شامل ہیں۔ احتیاطی تدابیر بارے میڈیکل ایکسپرٹس نے کہا کہ متاثرہ مریض سے فاصلہ رکھا جائے، ہاتھوں کی صفائی کا خاص خیال رکھا جائے، جلدی زخموں کو ڈھانپ کر رکھا جائے اور مریض کے استعمال شدہ کپڑے یا بستر سے گریز کیا جائے۔

علاج کے حوالے سے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ہلکی علامات کے مریضوں کو علامتی علاج جبکہ شدید مریضوں کو اینٹی وائرل ادویات ڈاکٹر کے مشورے سے دی جا سکتی ہیں، اور بروقت تشخیص پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے انتہائی اہم ہے۔سمپوزیم کے اختتام پر عوامی شعور اجاگر کرنے کیلئے پمفلٹس بھی تقسیم کئے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں