کوئٹہ (رپورٹنگ آن لائن)وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے،متنازع علاقے کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کرنا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف ورزی ہے۔
جمعرات کو وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے کوئٹہ میں یوم استحصال کشمیر کے موقع پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر گزشتہ 2 سال سے غیرقانونی طور پر بھارتی فوج کے محاصرے میں ہے،مودی سرکار نے 2 برس قبل 5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی قانونی حیثیت بدل کر معصوم کشمیریوں پر ظلم و ستم کر رہی ہے، متنازع علاقے کی جغرافیائی حیثیت کو تبدیل کرنا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف ورزی ہے۔
جام کمال خان نے کہا کہ کشمیر کی آئینی حیثیت کی منسوخی کے فیصلے کے بعد 12 ہزار سے زیادہ کشمیری رہنماں اور کارکنوں کی جبری گمشدگیاں بھارتی بربریت کا منہ بولتا ثبوت ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں ایک لاکھ سے زائد کشمیری جاں بحق ہوئے اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے لیے بھی سوالیہ نشان ہے۔
عالمی برادری کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیریوں کے انسانی اور سیاسی حقوق کے لئے آواز بلند کرے، پاکستان ہمیشہ کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی اور ان کی حق خودارادی کے ساتھ کھڑا ہے، بلوچستان کی عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔
وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان نے مزید کہا کہ عالمی رہنماں کی خاموشی ہندوستان کو کشمیر پر غیرقانونی قبضے اور مظالم کو جاری رکھنے کا جواز فراہم کررہا ہے، اللہ تعالی کشمیری عوام کو ان کی آزادی کی جدوجہد میں کامیابی عطا کرے۔