اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن ) پاکستان مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ مفاہمت تو دور حکومت سے بات بھی نہیں کی جانی چاہیے، عوام پر ناجائز اور نااہل حکومت کو مسلط کیا گیا ہے، ملکی تاریخ میں اتنی نااہل حکومت کبھی نہیں آئی، حکومت کی کارکردگی نہیں تباہی کی بڑی داستان ہے، ملک میں لاقانونیت ہے، جگہ جگہ خواتین سے زیادتی کے واقعات ہورہے ہیں، چاہتے ہیں کہ اس حکومت سے عوام کی جلد جان چھوٹے ، اس ناجائز اور مسلط حکومت کا احتساب نہیں انتقام ہے، اس حکومت کے انتقام کے آگے پیش ہونا کوئی عقلمندی نہیں، نواز شریف پر جو قرض تھا وہ اس سے زیادہ بھگت کر گئے ہیں، انہوں نے 3 سال سیاسی انتقام اور سزائیں بھگتی ہیں, شہبازشریف نے قومی حکومت کی نہیں قومی مفاہمت کی بات کی ہے۔
بدھ کومسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے عوام دشمنی کی مثال قائم کی ہے، ان سے بات بھی نہیں کرنی چاہیے، مفاہمت تو دور کی بات ہے، اس حکومت کا پوری طرح راستہ روکنے کی کوشش کی جانی چاہیے،حکومت کے دھاندلی منصوبوں کو روکا جائے تا کہ اس حکومت اور ایسی مسلط کی جانے والی حکومتوں سے عوام کی جان چھوٹ جائے۔
انہوں نے کہا کہ سارے واقعات قوم کے سامنے ہیں، سب جانتے ہیں کہ کس نے کس کا وقت ضائع کیا ہے، اس بات کا دہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مریم نواز نے کہا کہ شہباز شریف نے قومی حکومت نہیں قومی ہم آہنگی کی بات کی تھی،میرے خیال سے شاید انہوں نے قومی حکومت کی بات نہیں کی تھی جس طرح ملک کی سوچ بکھری ہوئی ہے نیشنل ریکنسیلیشن کی ضرورت ہے، حکومت کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کو مل کر سوچنا چاہیے کہ اس ملک کو کیسے آگے لے کر جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی تین سالہ کارکردگی مضحکہ خیز تھی حکومت کو اسے کارکردگی نہیں تباہی و بربادی کہنا چاہیے، پاکستان کی 73سالہ تاریخ میں ایسی نااہل اور نالائق حکومت نہیں آئی، تین سالوں میں بجلی، پٹرول، آٹا، چینی کے سستے ہونے کی خبریں نہیں آئیں، لاقانونیت کا یہ عالم ہے کہ جگہ جگہ ریپ کے واقعات ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بے حسی دیکھیں ڈھٹائی سے مہنگائی کر رہی ہے، حکومت کوسوائے اپوزیشن اور دھاندلی کے کسی کی پرواہ نہیں، حکومت میڈیا کی زبان بندی کرنا چاہتی ہے لیکن اپنی حرکتیں درست نہیں کرتی،میڈیا کو خاموش کر کے حکومت اپنی نالائقی نہیں چھپا سکتی۔
مریم نواز نے کہا کہ میڈیا کے خلاف قوانین کی مذمت کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میرا ایک ہی بیٹا ہے میں اس کے نکاح پر بھی نہیں جا سکی اور نہ میں نے اس حکومت سے جانے کی اجازت لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اپنے اوپر واجب سے زیادہ سزا بھگت کر گئے ہیں،یہ ناجائز اور مسلط کردہ حکومت ہے اس کے احتساب کو احتساب کہنا بھی زیادتی ہے،اس انتقام کو جتنا برداشت کرنا تھا کرلیا، اب اس انتقام سے آگے پیش ہونا بھی زیادتی ہے،ظلم کو سہنا سب سے بڑی زیادتی ہے، جب مسلم لیگ نون سمجھے گی کہ میاں نواز شریف کو واپس آنا چاہیے تو وہ ضرور واپس آئیں گے، حکومت کے انتقام کے آگے پیش ہونا کوئی عقلمندی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو جن افراد سے خطرہ ہے حکومت انہیں راستے سے ہٹانا چاہتی ہے، حالات اب بدل چکے ہیں،عوام بہت جلد ہر چیز بدلتی ہوئی دیکھیں گے