شہبازاکمل جندران۔۔۔
ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں کمپیوٹرائزڈ نظام کی ری ویپمنگ کے بعد جہاں دیگر بہت سے مسائل سامنے آئے ہیں وہیں آرمی آکشن کے تحت گاڑیوں کی عدم رجسٹریشن بھی ایک اہم مسئلہ ہے۔
ذرائع کے مطابق حساس ادارے کی طرف سے نیلام کردہ گاڑیوں کی رجسٹریشن کے دوران انکم ٹیکس اور ویلتھ ٹیکس وغیرہ وصول نہیں کئے جاتے تاہم ستمبر 2023 سے ری ویپمڈ نظام میں انکم ٹیکس اور ویلتھ ٹیکس کی چھوٹ سے متعلق کمانڈ نہ ہونے کہ وجہ سے ایسی گاڑیوں کے مالکان کو اصل سے لگ بھگ دوگنا ٹیکس ادا کرنے پر مجبور کیاجاتا یے۔یا ان کی گاڑی رجسٹرڈ ہی نہیں ہوپاتی۔
ایسی گاڑیوں کی رجسٹریشن کے حوالے سے سب سے زیادہ اہمیت لاہور کی ہے جہاں موٹر رجسٹریشن وغیرہ کا پورا ڈائریکٹوریٹ موجود ہے اور یہاں کے ڈائیریکٹر محمد آصف بارہا کوشش کرنے کے باوجود کمپیوٹر سسٹم میں آرمی آکشن کی حامل گاڑیوں کے لئے انکم ٹیکس اور ویلتھ ٹیکس کی چھوٹ کی کمانڈ حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔اور ان کی یہ ناکامی ریونیو ٹارگٹ میں کروڑوں روپے کے حصول اور لاہور و گردونواح کے عوام کو سہولت بہم پہنچانے میں بھی ناکامی ہے۔
کیونکہ ایسی گاڑیوں کے مالکان نے اسلام آباد اور دیگر شہروں کا رخ کرلیا ہے۔