کرپشن

محکمہ جنگلات کے افسروں کے خلاف انکوائری شروع نہ کرنے پر ڈی جی اینٹی کرپشن کے خلاف رٹ دائر

نیوز رپورٹر۔۔۔

لاہور ہائیکورٹ میں ڈائیریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کے خلاف درخواست دائر کر دی گئی ہے۔
 اینٹی کرپشن پنجاب
شہری محمد ندیم نے آئین کے آرٹیکل 4 اور جنرل کلازز ایکٹ 1897کے سیکشن 24 اے کے تحت ایڈووکیٹ شہباز اکمل جندران کے توسط سے رٹ دائر کی ہے۔
رٹ دائر
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 15 جولائی کو ڈائیریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب کو ڈسٹرکٹ فاریسٹ افسر شیخوپورہ طارق ثناواں، رینج افسر احمد پور شفقت چیمہ،رانا جمیل،ایس ڈی ایف او شیخوپورہ مولوی خالد، ایس ڈی ایف او شرقپور شرہف شعیب اختر،اکاونٹنٹ وحید، ٹھیکیدار ایس اے نوشاہی ٹریڈرز، اور شہباز خان کے خلاف میگا کرپشن کی درخواست دائر کی۔جسے ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے ذاتی طورپر وصول کیا۔
درخواست
تاہم ایک ماہ گزرنے کے بعد بھی کارروائی نہ کی گئی تو درخواست گزار نے 21 اگست 2020کو ریمائنڈر درخواست جمع کروادی۔لیکن اس پر بھی ڈی جی اینٹی کرپشن کی طرف سے کسی قسم کی کارروائی عمل میں لائی گئی نہ ہی انکوائری شروع کی گئی۔
اینٹی کرپشن
درخواست گزار کے مطابق محکمہ جنگلات کے متذکرہ بالا افسروں نے شیخوپورہ کے علاقے میں 10 بلین ٹعی سونامی پراجیکٹ میں کروڑوں روپے کی خورد برد کی ہے۔جس ہے ثبوت ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب کو ذاتی حیثیت میں پیش کیئے گئے۔لیکن کارروائی عمل میں نہ لائی گئی۔