لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ ،شوگر ملز کو جرمانے کا معاملہ، وفاقی حکومت تفصیلی جواب جمع نہ کرا سکی

لاہور (رپورٹنگ آن لائن ) لاہور ہائیکورٹ نے شوگرملزکو جرمانے عائد کرنے کے حکم کومعطل کرنے کے حکم میں تاحکم ثانی توسیع کا حکم برقرار رکھا،وفاقی حکومت کی جانب سے تفصیلی جواب جمع نہ کرایا گیا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے تفصیلی جواب کے لیے دوہفتوں کی مہلت مانگ لی۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ اٹارنی جنرل آف پاکستان شوگرملز کے کیس میں خود بحث کرنا چاہتے ہیں، دو ہفتوں کی مہلت دی جائے۔ جس پرلاہورہائیکورٹ نے سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

چینی مہنگی فروخت کرنے پرجہانگیرترین سمیت دیگرکی شوگرملز کو جرمانے کرنے کے معاملے پرلاہورہائیکورٹ میں مسابقتی کمیشن کی جانب سے کیے گئے جرمانوں کے خلاف دائردرخواستوں پرسماعت ہوئی۔ جسٹس عائشہ اے ملک نے جے ڈی ڈبلیو سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواستوں میں وزارت قانون، مسابقتی کمیشن اوراپیلٹ ٹربیونل کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزاروں کا مقف تھا کہ مسابقتی کمیشن نے اگست میں شوگرملز پر 2010 سے جرمانے عائد کیے ہیں۔ کمیشن نےغیرقانونی طورپرشوگرملزایسوسی کے ممبران پراربوں روپے کے جرمانے عائد کیے۔

درخواست میں یہ مقف بھی اختیار کیا گیا کہ کمیشن نے شوگرملز سے جرمانے کی رقم فوری طور پرریکور کرنے کا حکم دیا ہے، مسابقتی کمیشن کے 2 ممبران نے جرمانے عائد اور2 ممبران نے جرمانے نہ کرنے کا فیصلہ دیا۔ درخواست گزاروں نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین مسابقتی کمیشن نےغیرقانونی طورپردوسری رائے کے ساتھ فیصلہ کن ووٹ دیکردرخواستگزاروں کو جرمانے کیے۔ چیئرمین مسابقتی کمیشن کو معاملے پر فیصلہ کن ووٹ کاسٹ کرنے کا کوئی اختیار نہیں۔ کمیشن کے فیصلے کیخلاف مسابقتی ٹربیونل میں اپیلیں زیرالتوا مگرٹربیونل فعال نہیں تھا۔