قومی اسمبلی

قومی اسمبلی میں حکومت نے گیس کے نئے ذخائر ڈسکور کئے جانے کی خوشخبری سنادی

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) قومی اسمبلی میں حکومت نے گیس کے نئے ذخائر ڈسکور کئے جانے کی خوشخبری سنادی ، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈویژن سینیٹر مصدق ملک نے ایوان کو آگاہ کیا ہے کہ کچھ ذخائر ہم نے ڈسکور کئے ہیں جن کا اعلان ایک دو دن میں کردوں گا،5700ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی اس وقت پورے ملک میں ڈیمانڈ ہے جبکہ ہماری لوکل پیداوار 3460ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے ، اس وقت ہمارے ذخائر ہماری ضروریات کو پورا نہیں کر سکتے،دس فیصد ہمارے گیس کے ذخائر ہر سال کم ہوتے جا رہے ہیں،روس کے ساتھ ہمارا کوئی جی ٹی جی معاہدہ نہیں ، ہمارے پاس میٹنگ کے کوئی منٹس نہیں ہیں جس میں یہ کمٹمنٹ کی گئی ہو کہ ہمیں سستا تیل ملے گا، پرانے وزیر جانے سے کچھ دن پہلے ایک لیٹر لکھ کر چلے گئے کہ ہمیں اگر آپ ہو سکے تو گیس دے دیجیئے اور کچھ اچھی سہولت دے دیجیئے اس کو کوئی جواب نہیں آیا ،ہمارے سفیر وہاں کے انرجی منسٹر سے ملے کوئی جواب نہیں آیا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے توجہ دلاﺅ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے کیا ۔

جمعرات کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی صدارت میں ہوا، اجلاس کے دوران رکن اسمبلی عالیہ کامران نے نئے گھریلو گیس کنکشنز اور سی این جی اسٹیشنز پر پابندی سے متعلق توجہ دلا نوٹس پیش کیا جس کا جواب دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم ڈویژن مصدق ملک نے کہا کہ یہ پابندی پچھلی حکومت لگا کر گئی تھی، اس وقت کے وزیر اعظم نے پابندی لگائی تھی، اس وقت صورتحال یہ ہے کہ ہماری جتنی بھی ملک کے اندر گیس آرہی ہے 25، 26فیصدکے قریب گھریلو صارفین کو جا رہی ہے،17فیصد انڈسٹری کو جا رہی ہے، تقریبا 18فیصد فرٹیلائزر کو جا رہی ہے ، جتنی ہماری ضروریات ہیں اور جتنی ہماری لوکل گیس ہے اس سے وہ ضروریات پوری نہیں ہو سکتیں، دس فیصد ہمارے گیس کے ذخائر ہر سال کم ہوتے جا رہے ہیں، ایل این جی کی قیمت ہماری ڈومیسٹک گیس کی قیمت سے تقریبا چار گنا سے زیادہ ہے، گیس کنکشنز کو عارضی طور پر معطل کیا گیا ہے، مصدق ملک نے کہا کہ کچھ ذخائر ہم نے ڈسکور کئے ہیں جن کا اعلان ایک دو دن میں کردوں گا ۔

رکن اسمبلی عالیہ کامران نے کہا کہ اس گیس کی کمی کو کنٹرول کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، جہاں ایک طرف ملک میں گیس کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے وہیں پر نئے کنکشن لگانے کا عمل کافی عرصے سے رکاہوا ہے، ایران کے ساتھ گیس کاجو معاہدہ کیا گیا تھا اگر یہ معاہدہ ابھی قابل عمل ہے تو اس کی تکمیل کرکے اس مشکل پر قابو پایا جا سکتا ہے اور اگر یہ معاہدہ قابل عمل نہیں رہا تو ہمیں اس کا متبادل ڈھونڈنا پڑے گا، عوام کو ریلیف ملنا چاہئے ان کے نئے گیس کنکشن بحال ہونے چاہئیں، وزیر مملکت مصدق ملک نے کہا کہ ایس ایس جی سی کے اندر اس وقت تقریبا 53ہزار کنکشنز التوا میں ہیں، ہماری جو بڑی بڑی کمپنیاں ہیں ہم نے ان کو گائیڈنس دی ہے کہ وہ رینیوایبل کی طرف جائیں،

مصدق ملک نے کہا کہ کوئی ملک ہمیں ابھی تک ڈسکاﺅنٹ نہیں دے رہا، روس کے ساتھ ہمارا کوئی جی ٹی جی معاہدہ نہیں ، ہمارے پاس میٹنگ کے کوئی منٹس نہیں ہیں جس میں یہ کمٹمنٹ کی گئی ہو کہ ہمیں سستا تیل یا تیس فیصد تیل ملے گا، پرانے وزیر جانے سے کچھ دن پہلے ایک لیٹر لکھ کر چلے گئے کہ ہمیں اگر آپ ہو سکے تو گیس دے دیجیئے اور کچھ اچھی سہولت دے دیجیئے اس کو کوئی جواب نہیں آیا ،ہمارے سفیر وہاں کے انرجی منسٹر سے ملے کوئی جواب نہیں آیا، مصدق ملک نے کہا کہ 5700ایم ایم سی ایف ڈی گیس کی اس وقت پورے ملک میں ڈیمانڈ ہے جبکہ ہماری لوکل پیداوار 3460ایم ایم سی ایف ڈی گیس ہے ، اس وقت ہمارے ذخائر ہماری ضروریات کو پورا نہیں کر سکتے،ایران سے پائپ لائن کے معاملے کو دوبارہ ایک نظر دیکھ لیتے ہیں،ایک سوال کے جواب میں مصدق ملک نے کہا کہ کسی بھی صورت اس سال فرٹیلائزر کی قلت نہیں ہوگی