اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ترقی،افرادی قوت میں سرمایہ کاری، اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کرنی ہو گی اورحکومتی اداروں، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے درمیان شراکت داری کو مزید مضبوط کرنا ہو گاتاکہ ملک کو درپیش موسمی تغیرات سمیت دیگر چیلینجوں کا مقابلہ کیا جا سکے ۔
پاکستان میں قدرتی آفات کے دوران کام کرنے والی بین الاقوامی و ملکی سماجی تنظیموں کی کاکردگی قابل تعریف ہے ۔ پاکستان ہیومینٹیرین فورم کی سالانہ رپورٹ کے اجرا کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئےچیئرمین سینیٹ نے کہا کہ انسانی امداد اور ترقیاتی اقدامات نے نہ صرف سیلاب سے متاثرہ کمیونٹیز کی تکالیف کو کم کیا ہے بلکہ پسماندہ علاقوں میں پائیدار ترقی کی بنیاد بھی رکھی ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ سیلاب اورزلزلے جیسی قدرتی آفات پورے خطوں کو تباہ کر سکتی ہیں ۔
سید یوسف رضا گیلانی نے پاکستان ہیومینٹیرین فورم کی سالانہ رپورٹ کے اجرا کے حوالے سے کہا کہ یہ رپورٹ پی ایچ ایف کی 44 رکن تنظیموں و دیگرا سٹیک ہولڈرز کی شاندار کارکردگی کی عکاس ہے ۔انسانی ترقی، انسانی وسائل میں سرما یہ کاری اور موسماتی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے پی ایچ ایف کی کاوشیں قابل تعریف ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پی ایچ ایف نے مشکل حالات کے دوران مستحق اور متاثرہ افر اد کی مدد کو مسلسل یقینی بنایا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی قوم کی اصل طاقت پسماندہ اور کمزور کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کی صلاحیت میں مضمر ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میرا تعلق جنوبی پنجاب سے ہے اور میں ذاتی طور پر ان کمیونٹیز کی جدوجہد اور مسائل سے با خوبی آگاہ ہوں ۔
جامع ترقی صرف ایک اخلاقی ضرورت نہیں بلکہ یہ کسی بھی ملک کی ترقی وخوشحالی کے لیے نا گزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ طبقات کو بااختیار بنانا قوم کی پوری صلاحیت کو اجاگر کرنے کے مترادف ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ ہمارا مقصد ملک و قوم کے روشن مستقبل کی راہ ہموار کرنا ہے۔
چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سابق وزیر اعظم شہید ذالفقار علی بھٹو نے ہر شہری کی ترقی اور خوشحالی کے یکساں مواقعے فراہم کرنے کا نظریہ پیش کیا ہے۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی فراہمی اور طویل المدتی ترقیاتی اقدامات کی ہمیشہ حمایت کرتا رہوں گا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ایچ ایف ایک جامع او ر خوشحال پاکستان کی تعمیر میں اہم کردار ادا کر رہا ہے اور سالانہ رپورٹ 2023 ان کی نمایاں کامیابیاں، لگن اور غیر متزلزل انسانی جذبے کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔۔
انہوں نے مزید کہا کہ پی ایچ ایف اجتماعی کوششوں کی اہمیت فلاح و بہبود اور یکجہتی کے جذبے کو اجاگر کرتا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ جامع ترقی کی طرف سفر بہت طویل اور کٹھن ہے اور اس کےلئے مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایچ ایف کی رکن بین الا قوامی تنظیموں و دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے انسانی ترقی کے منصوبے، وسائل اور مواقعوں تک مساوی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل ناگزیر ہے۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی ، درپیش مسائل کے حل اور روشن مستقبل کے لئے ہمیں ان اقدامات کو تیز کرنا ہو گا جو لوگوں کی حوصلہ افزائی کو یقینی بنا سکے۔
چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ ترقی،افرادی قوت میں سرمایہ کاری، اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے پر توجہ مرکوز کرنی ہو گی اورحکومتی اداروں، اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور سول سوسائٹی کی تنظیموں کے درمیان شراکت داری کو مزید مضبوط کرنا ہو گا۔ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ سینیٹ کے چیئرمین کے طور پر اس عظیم کام اور ملک کی ترقی کی کوششوں کے لیے اپنی مسلسل حمایت کا یقین دلاتا ہوں۔چیئرمین سینیٹ نے پی ایچ ایف اور تمام اسٹیک ہولڈرز کی شاندار کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ملک میں لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لیے پی ایچ ایف کی لگن اور عزم واقعی قابل تعریف ہے ۔