لاہور( رپورٹنگ آن لائن)وزیر اعظم کے مشیربرائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نومبر 2027 تک آرمی چیف رہیں گے، اگر ان کی ایکسٹینشن نہیں ہوتی تو ریٹائر ہو جائیں گے ، لوگ یہاں 4،4 بار ایکسٹینشن لیتے رہے ہیں ، جنرل عاصم منیر نے بے شمار کامیابیاں حاصل کی ہیں ان سے زیادہ کون اس کا حقدار ہو گا ،انئے صوبے بنانے پر کوئی بات نہیں ہو رہی تاہم این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی پر غور ہو رہا ہے ، وفاق مالی طور مشکل میں ہے جبکہ صوبوں کے پاس گنجائش موجود ہے ، کوشش کی جائے گی کہ اتفاق رائے سے معاملہ طے کیا جائے۔
ایک انٹر ویو میں انہوں نے ایئرچیف کی مدت ملازمت کے حوالے سے کہا کہ قانون میں ترمیم کے بعد ایئرچیف کیلئے نئے نوٹیفکیشن کی ضرورت نہیں پڑی اور جس دن ایئرچیف کی مدت ملازمت 5 سال پوری ہوگی تو ریٹائر ہوں گے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے جو کامیابیاں حاصل کی ہیں ان پر ان سے زیادہ توسیع کے کون قابل ہوگا،اس حوالے سے قانون میں توسیع موجود ہے ِملک میں 4، 4 بار توسیع ہوتی رہی جبکہ بعض لوگ خود توسیع لیتے رہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جو بھی فیصلے ہوئے ہیں نواز شریف کی تائید سے ہوئے ہیں۔
موجودہ اسمبلی 2029 تک اپنی مدت پورے کرے گی ،بانی پاکستان تحریک انصاف جس کام پر لگے ہوئے ہیں وہ نہیں ہوسکتا،بانی جیل میں یا باہر سیاست کرنا چاہتے ہیں تو ہماری طرف سے بات چیت کی پیشکش ہے،عمران خان کو اپنی سوچ کو بدلنا ہو گا ، سیاست کریں لیکن وہ اس وقت جس کام پر لگے ہوئے ہیں وہ نہیں ہو سگتا ، عمران خان اس ملک میں سیاست نہیں چاہتے وہ سول وار چاہتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے استحکام پاکستان کی بات کی ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی سول وار چاہتے ہیں کیا وہ ہونے دیں؟،9 مئی کو پی ٹی آئی کا سیاسی احتجاج نہیں تھا بلکہ سول وار کی کوشش تھی۔انہوں نے کہا کہ نئے صوبے بنانے پر کوئی بات نہیں ہو رہی تاہم این ایف سی ایوارڈ میں تبدیلی پر غور ہو رہا ہے ، وفاق مالی طور مشکل میں ہے جبکہ صوبوں کے پاس گنجائش موجود ہے ، کوشش کی جائے گی کہ اتفاق رائے سے معاملہ طے کیا جائے۔