سندھ ہائیکورٹ

صارفین کے اکاونٹس سے رقم منتقلی کا کیس، باپ، بیٹی اور بیٹے کی سزا کالعدم قرار

کراچی (رپورٹنگ آن لائن ) سندھ ہائی کورٹ نے صارفین کے اکاونٹس سے رقم منتقلی کیس میں ماتحت عدالت کو دونوں فریقین کو سن کر کیس کا دوبارہ فیصلہ کر نے کا حکم دیدیا ۔

تفصیلات کے مطابق بنکنگ کورٹ کی جانب سے باپ، بیٹی اور بیٹے کی سزا کے خلاف اپیل منظورکرتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے کیس سماعت کے لیے دوبارہ بنکنگ کورٹ کو بھیج دیا۔ عدالتِ عالیہ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے حکم دیا کہ ماتحت عدالت پراسیکیوشن کے گواہوں کو دوبارہ طلب کرکے بیانات کا جائزہ لے۔ ملزمان کے وکلا کو استغاثہ کے گواہوں کے بیانات پر جرح کا موقع فراہم کیا جائے۔

سندھ ہائی کورٹ نے ملزمہ نیہا حسن، ضیا الحسن اور اشعر الحسن کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے حکم دیا کہ ماتحت عدالت دونوں فریقین کو سن کر کیس کا دوبارہ فیصلہ کرے۔ ایف آئی اے کے وکیل کا کہنا ہے کہ ماتحت عدالت نے ملزمہ نہیا حسن کو مجموعی طور پر 34 سال قید اور 157 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ وکیل ایف آئی اے نے بتایا کہ ملزم ضیاالحسن کو 14 سال قید اور 5ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی اور ملزم اشعر الحسن کو مجموعی طور پر 14 سال قید اور 5 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی۔

ایف آئی اے کے وکیل کا کہنا ہے کہ ملزمہ نیہا حسن نجی بینک (بارکلے) میں پریمیئر ریلیشن آفیسر تعینات تھیں۔ ملزمہ نیہا حسن نے بنک صارفین کے اکانٹس سے رقم اپنے اہلخانہ کے اکانٹس میں منتقل کی تھیں۔