شہباز شریف

شہبازشریف کا چیف الیکشن کمشنر سے ڈسکہ الیکشن چوری میں ملوث افسران اور عملے کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے چیف الیکشن کمشنر سے ڈسکہ الیکشن چوری، ملوث افسران اور عملے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پس پردہ رہ کر انتخابی دھاندلی کرانے، غیرقانونی ہدایات دینے والے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ذمہ داروں کو بے نقاب اور کارروائی کی جائے، پس پردہ رہ کر انتخابی دھاندلی کرانے، ضلعی حکام کو مجرمانہ عزائم کے تحت ہدایات جاری کرنے والوں کو پکڑا جائے ،الیکشن ایکٹ کے سیکشن 191 کے تحت ڈسکہ الیکشن کے تمام ملوث پائے گئے،سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ایکٹ، رولز، ضابطہ اخلاق، طریقہ ہائے کار میں ترامیم کی جائیں تاکہ آئندہ ڈسکہ جیسی بے ضابطگیاں نہ ہوں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے چیف الیکشن کمشنر سکندرسلطان راجہ کو اہم خط لکھا ہے جس میں انہوںنے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سے ڈسکہ الیکشن چوری، ملوث افسران اور عملے کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پس پردہ رہ کر انتخابی دھاندلی کرانے، غیرقانونی ہدایات دینے والے وفاقی اور صوبائی حکومت کے ذمہ داروں کو بے نقاب اور کارروائی کی جائے، مزید تحقیقات کرکے وفاقی اور صوبائی سطح پر ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

انہوںنے کہا لکھا کہ پس پردہ رہ کر انتخابی دھاندلی کرانے، ضلعی حکام کو مجرمانہ عزائم کے تحت ہدایات جاری کرنے والوں کو پکڑا جائے ،الیکشن ایکٹ کے سیکشن 191 کے تحت ڈسکہ الیکشن کے تمام ملوث پائے گئے افسران وعملہ کے خلاف عدالت میں شکایات دائر کی جائیں ،نشاندہی ہونے والے ملوث لوگوں کے خلاف سیکشن 184، 186 اور187 کے تحت سزا کا عمل شروع کیاجائے ،سیکشن190 کے تحت اختیار کے تحت ملوث افراد کے خلاف سیکشن167، سیکشن175، 174 اور183 کے مطابق کارروائی کی جائے ،سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ایکٹ، رولز، ضابطہ اخلاق، طریقہ ہائے کار میں ترامیم کی جائیں تاکہ آئندہ ڈسکہ جیسی بے ضابطگیاں نہ ہوں،این اے 75 سیالکوٹ پانچ (ڈسکہ) ضمنی الیکشن پر فیکٹ دو فائنڈنگ رپورٹس جاری ہوچکی ہیں:

شہبازشریف نے خط میں کہا کہ پریذائیڈنگ افسران، انتخابی عملہ، ڈی سی اور ڈی پی او سیالکوٹ مس کنڈکٹ اور غیرقانونی سرگرمیوں کے مرتکب پائے گئے ،ملوث افراد نے نتائج کو حکومت کے حق میں موڑنے کے لئے انتخابی عمل پامال کیا،ملوث پائے گئے افسران نے انتخابی عملے کو غیرقانونی احکامات دئیے، مجرمانہ طرز عمل کا ارتکاب کیا ،رپورٹ سے ثابت ہوا کہ سرکاری افسر کی رہائش گاہ پر حکومتی اہلکاروں کے ساتھ مسلسل اجلاس ہوتے رہے ،رپورٹ سے ثابت ہوا کہ ن ملاقاتوں میں ایک مشیر وزیراعلی اور وزیراعلی سیکریٹریٹ کا افسر بھی شریک ہوتے رہے۔

انہوںنے کہا پولیس ڈی ایس پیز اور دیگر پولیس اہلکار بھی انتخابی ڈیوٹی انجام دیتے رہے، قانونی، انتخابی اور سکیورٹی پلان کی خلاف ورزیاں کی گئیں ،ضمنی انتخاب کالعدم قرار دینے، ڈسی اور ڈی پی او سمیت متعلقہ افسران کی معطلی اور الیکشن کمشن کے دیگر بروقت فیصلوں کو سراہتا ہوں،الیکشن کمشن ملوث پائے گئے تمام ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کا فوری آغاز کرے ،الیکشن کمشن کے ان اقدامات سے مستقبل میں ایسی بے ضابطگیوں اور غیرقانونی طرز عمل کو روکنے کی سمت مقرر ہوسکے گی ،

الیکشن کمشن کی کارروائی مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے ڈیٹرنس کا کام کرے گی،انتخابی دھاندلی اور ووٹ چوری سے پاکستان کے جموری نظام پر دھبہ لگا ہے ،عوام کی رائے چوری کرکے، عوام کے ووٹ کی توہین کی گئی۔