اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)سپریم کورٹ نے بلوچستان میں غیر قانونی فشنگ کے ملزمان ناخدا مصطفٰی اور فاروق کی سزا کے خلاف درخواست خارج کر دی ہے۔ معاملے کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت ملزمان کے وکیل نے دلائل دئیے کہ مجسٹریٹ کی عدالت نے دس دن میں اس کیس کا فیصلہ کر لیا،ہمیں کیس کی تیاری کا وقت نہیں ملا، ملزمان سزا پوری کر چکے ہیں لیکن 75 لاکھ مالیت کا ٹرالر ابھی بھی فشریز ڈیپارٹمنٹ کے پاس ہے۔
جسٹس مشیر عالم نے درخواست گزار کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوے ریمارکس دئیے کہ آپ کو خوش ہونا چاہیے کہ بلوچستان میں کیس کے فیصلے تیزی سے ہو رہے ہیں،ہم دیر کریں تو ناخوش جلدی کرے تو بھی آپ نا خوش،بلوچستان میں تو قتل کا مقدمہ بھی چار پانچ ماہ میں سپریم کورٹ آ جاتا ہے،باقی صوبوں میں تو کیس میں سالوں لگ جاتے ہیں، آپ کہیں تو ہم آرڈر کر دیتے ہیں دو سال تک اس کیس کا فیصلہ نہ کریں۔
جسٹس قاضی امین نے کہا کہ اس معاملے میں نہ ٹرائل کورٹ اور نہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا، اور اب ساری عدالتیں چھوڑ کر سپریم کورٹ آ گئے ہیں۔ ملزمان پر غیر قانونی طور پر مچھلیاں پکڑنے کا الزام تھا۔عدالت عظمیٰ نے ملزمان ناخدا مصطفٰی اور فاروق کی سزا کے خلاف درخواستیں خارج قرار دیتے ہو? معاملہ نمٹا دیا ہے۔