لاہور ہائیکورٹ

سوشل میڈیا پر توہین رسالت کرنے والے مجرموں کے خلاف رٹ دائر۔ہائیکورٹ نے 26 نومبر کو جواب طلب کر لیا

تنویر سرور۔۔۔

لاہور ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا پر توہین رسالت، توہین مذہب کے خلاف پٹیشن دائر کی گئی ہے۔
شہری تنویر سرور
شہری تنویر سرور نے رٹ پٹیشن ایڈووکیٹ شہباز اکمل جندران اور ایڈووکیٹ ندیم سرورکی وساطت سے وفاقی وزارت داخلہ، ایف آئی اے اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کے خلاف دائرکی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ سینٹ کے 314ویں اجلاس کے وقفہ سوالات میں سینیٹر فدا محمد کے سوال پر وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے تحریری طورپر بیان کیا کہ ایف آئی اے نے سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد اپلوڈ کرنے کے جرم میں 256 افراد کے خلاف پیکا ایکٹ 2016 ہے سیکشن 37کے تحت کارروائی کرتے ہوئے ایسے مواد کی بلاکیج اور ریموول کے لئے ان کے کیس پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کو ارسال کئے۔جبکہ ایف آئی اے نے محض 66افراد کے خلاف مقدمات درج کئے۔

درخواست گزار نے بیان کیا کہ توہین رسالت یا توہین مذہب ناقابل راضی نامہ جرم ہے اور ایف آئی اے نے جرم ثابت ہونے پر 256 افراد کے کیسز پی ٹی اے کو ارسال کیے۔ ایسے میں محض 66 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنا آئی اور قانون کی خلاف ورزی ہے۔ مقدمات تمام 256 افراد کے خلاف دائر ہونے چاہیئں۔
لاہور ہائیکورٹ
اور 190 افراد کو چھوٹ نہیں دی جاسکتی۔ان پر مقدمات درج کئے جائیں عدالت نے 26 نومبر کو مدعلیہان سے جواب ب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے

لاہور ہائیکورٹ