شہباز اکمل جندران۔۔۔
سابق ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسر مسعود بشیر وڑائچ کے خلاف اپنے دفتر کے اندر احتجاج کرنے والے 8 ایکسائز انسپکٹروں کو لاہور سے ضلع بدر کر دیا گیا ہے۔
مسعود بشیر کے خلاف احتجاج، محکمے میں ٹرانسفر پوسٹنگز پر اثر انداز ہونے اور اس کی منشا پر چھوٹے بڑے ملازمین کو تبادلوں اور سرکل چیکنگ جیسے معاملات میں حراساں کرنے کے حوالے سے کیا گیا۔
احتجاج کنندہ ملازمین نے گزشتہ ہفتے ڈائیریکٹر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ریجن لاہور کے دفتر کے باہر اور سرکاری احاطے کے اندر مظاہرہ کیا۔جنہیں ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب ڈاکٹر آصف طفیل کے احکامات پر لاہور سے باہر تبدیل کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مظاہرہ کرنے والے جن چیدہ چیدہ انسپکٹروں کو بطور سزا ضلع بدر کر دیا گیا ہے ان میں انسپکٹر ضیا چیمہ کو سرگودھا، عامر مقصود بٹ کو ملتان، خالد بشیر فرخ کو قصور، سجاد احمد اور کرامت علی کو گوجرانوالہ، نوازش علی کو ڈی جی خان اور ایکسائز انسپکٹر محمد ارشد کو ساہیوال ٹرانسفر کیا گیا ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں سابق ای ٹی او مسعود بشیر وڑائچ کی محکمے کے سرکاری ملازمین کی ٹرانسفر پوسٹنگز میں مداخلت کے حوالے سے خبریں تواتر کے ساتھ آ رہی ہیں۔اور صوبائی وزیر ایکسائز سردار آصف نکئی کی ذات بھی مسعود بشیر وڑائچ کی سرپرستی کے حوالے سے زیر تنقید ہے