شہباز اکمل جندران۔۔۔
قصور میں زینب قتل کیس کے بعد بچوں سے زیادتی کے واقعات کی تفصیل بیان کرنے سے امن و امان کی صورتحال خراب ہوسکتی ہے۔ایسا کہنا ہے ڈی پی او قصور ۔

پنجاب انفارمیشن کمیشن کو لکھے جانے والے خط میں ڈی پی او قصور کی طرف سے تحریری طور پر موقف اختیارکیا گیا ہے کہ زینب قتل کیس کے بعد قصور اور چونیاں میں بچوں سے زیادتی کی سیریزسامنے آچکی ہیں۔

جن کے نتیجے میں شہر کی عوام نے احتجاج کرتے ہوئے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا جو قومی خزانے پر بوجھ بنا۔اور سیف سٹی سمیت دیگر اقدامات کے نتیجے میں بھی حکومت کو موٹا بجٹ مختص کرنا پڑا۔

ڈی پی او قصور نے مزید لکھا کہ بچوں سے زیادتی کے واقعات کی تفصیل نہیں دی جاسکتی ایسا کرنے سے نقص امن کا اندیشہ ہے۔