کراچی (رپورٹنگ آن لائن ) سندھ ہائی کورٹ نے کورنگی انڈسٹریل ایریا میں مبینہ سرکاری مشینری کے ذریعے قبضوں کے معاملے پر ایس ایس پی کورنگی و دیگر سے وضاحت طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں ڈپٹی کمشنر کورنگی، ایس ایس پی کورنگی و دیگر کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست پر عدالت نے ایس ایس پی کورنگی و دیگر سے وضاحت طلب کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک حکم امتناعی میں توسیع کردی۔ عدالت نے سرکاری حکام کو درخواست گزار کے خلاف ایکشن سے روک رکھا ہے۔ طارق منصور ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ حکم امتناعی کے باوجود سرکاری مشینری استعمال کی جا رہی ہے۔ حکومتی اداروں کی مداخلت توہین عدالت کے مترادف ہے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ سرکاری حکام لینڈ مافیا کو سپورٹ کر رہے ہیں ایس ایس پی کورنگی، مختار کار کورنگی کے خلاف بھی کارروائی کی جائے۔ سندھ ہائی کورٹ نے مختیار کار کورنگی اور دیگر کو قانون کے مطابق عمل کرنے کی حکم دیا۔
طارق منصور ایڈووکیٹ نے عدالت سے کہا کہ پلاٹ نمبر 4 اور 4/1 سیکٹر 13/A دو کمرشل پلاٹس ہیں۔ مذکورہ پلاٹس کی ملکیت زیبا طارق اور طارق عبداللہ کے نام ہے۔ پولیس موبائل لگا کر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ درخواست میں عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس موبائل کی تصاویر بھی موجود ہیں۔ ڈپٹی کمشنر کورنگی، ایس ایچ او تھانہ زمان ٹاون کے خلاف کارروائی کی جائے۔