ریکوری ٹارگٹ

ریکوری ٹارگٹ کا بہانہ۔لاہور میں ADR کی منڈی لگ گئی۔

رپورٹنگ آن لائن۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ لاہور ریجن سی میں ریونیو ٹارگٹ کو پورا کرنے کے بہانے آل اونر اپڈیٹ کی کھلی چھوٹ دیدی گئی ہے۔

ایم آر اے ٹو اور ایم آر اے تھری لاہور کی سیٹ پر بطور ایڈیشنل چارج،تعینات ہونے والے ای ٹی او ناظم اسد نے OPS انسپکٹر خالد بشیر کے ذریعے جعلی ایف آر سی اور بلڈ ریلیشن کے بغیر گاڑیوں کی بوگس تبدیلی ملکیت کا عمل تیز کررکھا ہے۔

جس کے لئے فی گاڑی 20 ہزار روپے وصول کیئے جاتے ہیں جن میں سے 10 ہزار ناظم اسد اور 10 ہزار روپے او پی ایس انسپکٹر خالد بشیر وصول کرتا ہے۔جبکہ روزانہ بیسیوں گاڑیوں کی ADR کے تحت بوگس ٹرانسفر بھی کی جاتی ہے۔

اس سلسلے میں ایم آر اے ناظم اسد نے ایک پرنٹ شدہ سپیکنگ آرڈر کا specimen بنا رکھا ہے جس میں مالک اور گاڑی کا نمبر تبدیل کرکے ہر اسے دفعہ استعمال کیا جاتا ہے۔

ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ نادرا کے جاری کردہ FRC کو سکین کرکے اس میں بھی من چاہی تبدیلی اور من چاہے کوائف کا اندراج کرکے اے ڈی آر کیا جاتا ہے۔

ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایکسائز ریجن سی محمد آصف جعلسازی کے اس عمل سے بخوبی آگاہ ہیں اور بطور سپروائزری اتھارٹی وہ اس جرم کو روکنے کی بجائے اس کی پشت پناہی کرتے ہیں جبکہ بعض ذرائع یہ بھی دعوی کرتے ہیں کہ وہ انسپکٹر خالد بشیر اور ناظم اسد سے “اپنا حصہ” وصولنے کے ساتھ ساتھ اپنے ” کیس” بھی کرواتے ہیں۔

اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے ایڈیشنل چارج کے حامل ایم آر اے ناظم اسد نے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈائریکٹر اور ڈی جی نے انہیں ADR کی اتھارٹی دی یے جسے وہ SOPs کے مطابق استعمال کررہے ہیں اور عوام کو Facilitate کررہے ہیں اور ریونیو حدف کو حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں