ماسکو(رپورٹنگ آن لائن)ماسکو کی جانب سے یوکرین کے چار علاقوں کے روس میں الحاق کے اعلان پر رد عمل دیتے ہوئے اتوار کے روز امریکی صدر بائیڈن اور جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا ہے کہ یوکرائنی علاقے کے الحاق کے بعد روس کو مواخذہ ضروری ہے۔دونوں رہنمائوں نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنے اور عالمی بحران کے حل کے لیے پائیدار توانائی کے حصول پر زور دینے پر بھی اتفاق کیا۔امریکی صدر نے کہا کہ روس کا یوکرین کے چار علاقوں کو ضم کرنے کا اعلان دھوکہ دہی ہے۔ انہوں نے کہا یہ اعلان کرکے ماسکو نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔بائیڈن نے کہا امریکہ روس کی جانب سے خودمختار یوکرائنی علاقے کو ضم کرنے کی دھوکہ دہی کی کوشش کی مذمت کرتا ہے۔
روس اقوام متحدہ کے چارٹر کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہا ہے۔ ماسکو جہاں کہیں بھی پرامن ممالک موجود ہیں ان کی بھی توہین کا مرتکب ہو رہا ہے۔بائیڈن نے مزید کہا کہ امریکہ ہمیشہ یوکرین کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں کا احترام کرے گا۔ ہم یوکرین کی فوجی اور سفارتی طاقت کو مضبوط بناتے ہوئے اپنی سرزمین کو دوبارہ حاصل کرنے کی اس کی کوششوں کی حمایت کرتے رہیں گے۔ یوکرین کو 1.1 ارب ڈالر کی اضافی سکیورٹی امداد بھی دی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ یوکرینی علاقوں کے الحاق کے اعلان کے رد عمل میں امریکہ نے روسی حکام اور روس کے ڈیفنس سیکٹر پر سخت پابندیوں کا اعلان بھی کیا ہے۔