شہبازاکمل جندران۔۔
پنجاب کی صوبائی کابینہ نے دوماہ کے لئے گاڑیوں کی ملکیت تبدیل کرنے کے لئے بائیومیٹرک نظام میں مخصوص کیسوں کے حوالے سے دوماہ کے لئے چھوٹ دیدی ہے۔
کابینہ کی منظوری کی تحریری اطلاع موصول ہونے کے بعد ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے سیکرٹری باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کریں گے جس کے بعد دو ماہ کے لئے بائیومیٹرک تصدیق کو لیکر ہارڈشپ کیسوں میں خریداروں سے رعایت برتی جائیگی۔
جبکہ ADR کی خودساختہ اصطلاح استعمال کرکے گزشتہ چند ماہ لے اندر فروخت کنندگان کی بائیومیٹرک تصدیق کے بغیر گاڑیوں کی ملکیت تبدیل کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
واضح رہے بائیومیٹرک نظام کے نفاذ کے بعد اس وقت کے ڈائیریکٹر ریجن سی لاہور قمر الحسن نے پروگرامر محمد یونس کے ذریعے کمپیوٹر میں اصل فروخت کنندہ کی بجائے ایجنٹوں کو فروخت کنندہ کا نمائندہ ظاہر کرکے ان کے بائیومیٹرک کرنے کی کمانڈ بنائی۔اور اپنے مخصوص اہلکاروں کو ADR کی اتھارٹی دی۔
جس پر ایجنٹوں اور محکمے کے مخصوص اہلکاروں کی بن آئی اور انہوں نے ہارڈشپ کیسوں میں 20 سے 50 ہزار روپے وصول کرتے ہوئے گزشتہ چند ہی ماہ میں ہزاروں گاڑیوں کی اصل مالک کی بائیومیٹرک تصدیق کے بغیر ہی اونرشپ تبدیل کرڈالی۔ اور صرف لاہور میں ایسی گاڑیوں کی تعداد دو ہزار سے زائد ہے۔جبکہ گوجرانوالہ ، ملتان ، فیصل آباد ، سرگودھا، بہاولپور سمیت صوبےمیں کے دیگر شہروں میں اے ڈی آر کے ذریعے ٹرانسفر ہونے والی گاڑیاں الگ ہیں۔
حالانکہ ADR کی پشت پر صوبائی کابینہ کہ منظوری تھی۔ نہ ہی ایڈمنسٹریٹو ڈیپارٹمنٹ نے اس حوالے سے کسی قسم کی پالیسی یا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق ڈی آر کی خودساختہ اصطلاح کے تحت لاہور سمیت پنجاب بھر میں گاڑیوں کی اونرشپ تبدیل کرنے والے اور ADR کی ازخود اصطلاح متعارف کروانے اہلکاروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائیگی۔
اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے صوبائی سیکرٹری ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب آصف بلال لودھی کاکہنا ہے کہ ADR کیا ہے کچھ علم نہیں نہ ہی اس کی قانونی حیثیت ہے جس نے ٹرم متعارف کروائی غلط اور غیرقانونی کام کیا۔ اے ڈی آر متعارف کروانے اور استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبائی کابینہ نے دوماہ کے لئے بائیومیٹرک تصدیق میں ریلیف کی منظوری دے دی ہے اور جلد اس کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائیگا۔