کراچی (رپورٹنگ آن لائن)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت میں دعا زہرا کے مبینہ اغوا کے مقدمے میں تفتیشی افسر کی تبدیلی سے متعلق درخواست کی سماعت 19جولائی تک ملتوی کردی گئی ۔عدالت میں پولیس نے ظہیر سمیت دیگر ملزمان کو عدم گرفتار قرار دے دیا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت میں دعا زہرا کے مبینہ اغوا کے مقدمے میں تفتیشی افسر کی تبدیلی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار مہدی کاظمی اپنے وکیل کی ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ تفتیشی افسر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ تفتیشی افسر نے جواب جمع کرادیا۔ رپورٹ کے مطابق کیس میں ملزم اصغر علی سمیت 33 ملزمان نامزد ہیں۔ ملزم ظہیر کی والدہ نور بیبی سمیت 8 خواتین بھی نامزد ہیں۔ پولیس نے ظہیر سمیت دیگر ملزمان کو عدم گرفتار قرار دے دیا۔
میڈیکل رپورٹ کے مطابق دعا زہرا کم عمر ہے۔ ملزم ظہیر کا سی ڈی آر ریکارڈ حاصل کر لیا۔ دعا کے اغوا کے وقت ظھیر کراچی میں موجود تھا۔ ملزمان کے خلاف سی ڈی آر سامنے آنے کے بعد ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔ ملزمان کے خلاف چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف زیر دفعہ 363 اور کم عمری شادی کے دفعات شامل رکنے کی اجازت مانگ لی۔ دعا زہرا کی پنجاب سے بازیابی کیلئے محکمہ سندھ سے اجازت طلب کی جا رہی ہے۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ ظہیر کی 16 تاریخ کو کراچی میں موجودگی ثابت ہوئی ہے۔ سی ڈی آر نکال لیا گیا۔ ہم غیر جانبداری سے تفتیش کررہے ہیں۔ عدالت نے درخواست کی سماعت 19 جولائی تک ملتوی کردی۔









