بلال اظہر کیانی 53

حکومت نے ڈیڑھ سال میں معیشت کو استحکام کی راہ پر ڈال دیا،وزیرِ مملکت برائے خزانہ کی پریس کانفرنس

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے محض ڈیڑھ سال کے عرصے میں معیشت کو استحکام کی بنیاد فراہم کر دی ہے، جبکہ اقتدار سنبھالتے وقت حالات انتہائی مشکل تھے اور خود یہ کہا جا رہا تھا کہ اقتدار کانٹوں کا تاج ہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام کے تحت پرائمری سرپلس کا ہدف بغیر کسی منی بجٹ کے حاصل کیا اور تمام آئی ایم ایف جائزے کامیابی سے مکمل کیے گئے، جن کی بعد ازاں آئی ایم ایف بورڈ نے بھی منظوری دی۔انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام کے نتیجے میں مہنگائی 22 فیصد سے کم ہو کر سنگل ڈیجٹ میں آ چکی ہے، جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

اسی طرح ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 8.8 فیصد سے بڑھ کر 10.3 فیصد تک پہنچ گئی اور ایف بی آر کے ٹیکس ریونیو میں 26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔بلال اظہر کیانی نے کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری بھی حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اعتماد کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب حکومت کا اگلا ہدف نجی شعبے کی قیادت میں پائیدار اقتصادی ترقی حاصل کرنا ہے، جس سے زرمبادلہ کے ذخائر مزید مضبوط ہوں گے اور کمزور طبقات کو فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر9ورکنگ گروپ تشکیل دیے گئے ہیں، جن میں نجی شعبے نے اپنی تجاویز پیش کیں۔

کئی گروپ اپنی سفارشات دے چکے ہیں، جن پر عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے، جبکہ اگلے ہفتے مزید پانچ گروپ اپنی تجاویز پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے برآمدات پر عائد 0.25 فیصد سرچارج بھی ختم کر دیا ہے۔اپوزیشن جماعت پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے وزیرِ مملکت نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پاکستان کو ڈیفالٹ کی طرف دھکیلنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، آئی ایم ایف کو خطوط لکھے گئے اور سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچایا گیا۔معیشت، سفارت کاری اور دفاع کے خلاف منفی بیانیے کا آغاز اڈیالہ جیل میں بیٹھے نام نہاد لیڈر سے ہوتا ہے، جو مسلح افواج کے خلاف نفرت انگیز زبان استعمال کرتے آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم مودی نے بھی پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور کے الفاظ کو دہرایا، جو ملک کے لیے باعثِ تشویش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد مذاکرات کے لیے بلانے کے باوجود پی ٹی آئی نے شرکت سے انکار کیا اور بعد ازاں بھی فوج مخالف بیانیہ جاری رکھا۔بلال اظہر کیانی نے کہا کہ فوج نے جنگ جیتی ہے اور آج بھی افسران اور جوان قربانیاں دے رہے ہیں، مگر پی ٹی آئی اسی منفی بیانیے پر قائم ہے اور پارلیمنٹ میں آ کر بھی قومی اسمبلی کو ملک مخالف بیانیے کے لیے استعمال کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو سزا دے کر پاک فوج نے خود احتسابی کی روشن مثال قائم کی، جو پندرہ ماہ کے قانونی عمل کے بعد چارجز کی بنیاد پر دی گئی۔ ان کے مطابق عمران خان نے اسی شخص کے ذریعے نواز شریف سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کے خلاف تھانے دار کا کردار ادا کیا۔

وزیرِ مملکت نے کہا کہ یہ سب مکافاتِ عمل ہے اور خود احتسابی کا عمل جاری رہے گا۔ انہوں نے زور دیا کہ حکومت معاشی بہتری اور پائیداری کے تسلسل کو یقینی بنائے گی اور پی ٹی آئی کو تباہ کن سوچ کے بجائے تعمیری سیاست اپنانی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ٹیرف پالیسی کا اعلان بھی کر دیا گیا ہے، جس سے صنعتی شعبے کو سہولت ملے گی اور معیشت کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ حکومت نجی شعبے کی بھرپور حوصلہ افزائی کر رہی ہے کیونکہ کارخانے لگانا اور روزگار کے مواقع پیدا کرنا بنیادی طور پر نجی سیکٹر ہی کی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا کردار پالیسی سازی، سہولت کاری اور سازگار کاروباری ماحول فراہم کرنا ہے تاکہ سرمایہ کاری بڑھے اور معیشت مستحکم ہو۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی طور پر حکومت کامیابی کی جانب گامزن ہے اور ریاستی ادارے آئینی دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کبھی مذاکرات کی کوششوں کا مثبت جواب نہیں دیا، جس کے باعث سیاسی درجہ حرارت میں کمی کی راہ ہموار نہ ہو سکی۔وزیر مملکت نے مزید کہا کہ اڈیالہ جیل سے کبھی خیبر پختونخوا میں صحت، تعلیم یا گورننس کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی، جبکہ عوام کو درپیش اصل مسائل پر توجہ دینا تمام سیاسی قوتوں کی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت معاشی استحکام، اصلاحات اور نجی شعبے کے اشتراک سے پائیدار ترقی کے ایجنڈے پر کاربند ہے۔

وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا ہے کہ وفاق حکومت چاہتی ہے کہ صوبے این ایف سی کے معاملات پر کھلے ذہن کے ساتھ بات کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بہت ساری اصلاحات آئی ایم ایف کے بغیر بھی مکمل کرنے کا عزم کر رکھا ہے تاکہ ملکی معیشت کو مضبوط اور خود کفیل بنایا جا سکے۔وزیر مملکت نے مزید واضح کیا کہ آئین میں گورنر راج کا آپشن موجود ہے اور اگر کوئی جماعت مسلسل ریاست کے خلاف بیانیہ اختیار کرتی ہے تو نوبت آئینی کارروائی تک پہنچ سکتی ہے۔بلال اظہر کیانی نے اس بات پر زور دیا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان تعاون اور تعمیری مذاکرات ہی ملک کی ترقی اور استحکام کی ضمانت ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں