اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر و سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت نے مشترکہ اجلاس میں 33 بل بلڈوز کر کے پارلیمان کی توہین کی، آئین اور پارلیمانی قواعد و ضوابط کا کھل کر مذاق اڑایا گیا۔
جمعرات کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹو ئٹر پر اپنے بیان میں سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ کل کا دن پاکستان کی پارلیمانی تاریخ کے سیاہ ترین دنوں میں شامل ہوگا، طاقت اور مصنوعی اکثریت کا بدترین مظاہرہ دنیا نے دیکھا، ثابت ہو چکا اسپیکر پارلیمان کے کسٹوڈین نہیں، ایک جماعت کے نمائندے ہیں، اتحادیوں کی جبری حاضری اور مشاورت کے بغیر قانون سازی اب متنازعہ ہو چکی ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن 2010 سے ای ووٹنگ مشین پر اپنے خدشات کا اظہار کر رہا ہے، قوم اور الیکشن کمیشن پر الیکٹرانک ووٹنگ مشین مسلط کی جا رہی ہے، ای سی پی ای ووٹنگ مشین کے استعمال، اخراجات اور اس کی ساکھ پر کئی بار سوالات اٹھا چکا ہے، اتنے کم وقت میں 8 لاکھ مشین منگوانا، عملے کو ٹریننگ دینا اور عوام کو آگاہی دینا ممکن ہی نہیں ہے، یہ انتخابات پر ڈاکا ڈالنے کے حربے تلاش کر رہے، کیوں کہ عوام نے ان کو ابھی سے مسترد کر دیا ہے۔