لاہور(رپورٹنگ آن لائن) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان بیرون ملک سے واپسی پر حکومت کی جانب سے اپنے سینیٹر کو ہمنوا بنانے پر یقینا گلہ کریں گے،مولانافضل الرحمان نے 27ویں ترمیم میں ووٹ کرنے پر اپنی جماعت کے سینیٹر کو نوٹس دے کر فارغ کرنے کہہ دیا ہے ۔
ایک انٹر ویو میں انہوںنے کہا کہ حکومت کو ہر دو طرف واضح کردیا گیا تھا کہ وہ ہمارے افراد پر ہاتھ نہ ماریں لیکن اس کے باوجود یہ کیا گیا،میں تو گلہ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں جو گلہ کرنے والے ہیں وہ یقینا کریں گے اور شاید بات گلے سے آگے بھی جاسکتی ہے۔اب جو کچھ ہمارے بندے کے ساتھ ہوا ہے اس کے بعد اب ان کے پاس ایسا جواز نہیں رہتا کہ مولانا فضل الرحمان کے پاس تشریف لائیں،یقینا انہیں کسی تعاون کی امید نہیں رکھنی چاہیے ورنہ تو یہ تاثر جائے گا کہ ہم ملے ہوئے تھے اور اپنا بندہ خود دیا تھا۔
سینیٹر کامران مرتضی نے کہا کہ جو کام بھٹو صاحب نہ کرسکے یا ان کی سمجھ میں نہیں آئی وہ آج کی پیپلز پارٹی نے کردیا۔27ویں ترمیم پر بحث میں حصہ نہ لینے سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ترمیمی مسودے کو پوری پارلیمانی کمیٹی کے سامنے رکھنا پڑتا ہے، کمیٹی کے اجلاس میں عجلت اور مسودے سے آگاہی بھی نہیں دی گئی ۔