اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ سنیارٹی پر جج نا لگانے پر پاکستان بار کونسل ہڑتال پر چلی گئی ، ججز کی تعیناتی کےلئے صلاحیت ضروری ہے، سنیارٹی نہیں، اگر آپ میں اہلیت ہے تو آپ کو ترقی دی جانی چاہیے، نا اہل شخص کو عذاب بنا کر ہمارے اوپر نازل نا کیا جائے ،سنیارٹی کیا چیز ہے ، بار کونسل کو ایسی مخالفتیں نہ کرے ایسا کرنے کا کوئی تک نہیں بنتا ۔
بدھ کو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ جتنی تیزی سے دنیا آگے بڑھی ہے ہمارا سسٹم آگے نہیں بڑھ سکا، نائن الیون کے بعد ہم لاءفیئر کا شکار بنے، فیٹف کیس اس کی واضح مثال ہے، ہمارے سسٹم نے ترقی نہیں کی، ہم آج بھی فائل ورک سے نہیں نکلے، جب تک جدید ٹیکنالوجی کو نہیں اپنایا جائے گا اسے وسائل سامنے آتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس بڑے قانون دان موجود ہیں، ہم لاءفیئر کا مقابلہ کریں گے، سنیارٹی پر جج نا لگانے پر پاکستان بار کونسل ہڑتال پر چلی گئی ، ججز کی تعیناتی کےلئے صلاحیت ضروری ہے، سنیارٹی نہیں، اگر آپ میں اہلیت ہے تو آپ کو ترقی دی جانی چاہیے، نا اہل شخص کو عذاب بنا کر ہمارے اوپر نازل نا کیا جائے ،سنیارٹی کیا چیز ہے ، بار کونسل کو ایسی مخالفتیں نہ کرے ایسا کرنے کا کوئی تک نہیں بنتا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس سے گزارش کرتا ہوں کہ سنیارٹی کے قانون سے نکلنا ہو گا اور قابل لوگوں کو آگے لے کر آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ججز کی تعیناتی کےلئے عمر کو کم کیا جائے، چالیس سال تک کے لوگوں کو جج تعینات کیا جانا چاہیے،آپ 45سال کی عمر میں جج لگاتے ہیں دس سال میں انہیں کام کرنا آتا ہے لیکن وہ ریٹائرڈ ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاءفیئر ہمارے لئے بڑا چیلنج ہے، پہلے بھی انفو لیب پکڑی گئی، پاکستان پر فیٹف کی پابندیاں لگنے میں ہمارا اپنا کردار ہے، انٹرنیشنل لیگل فریم ورک کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوپینیئن وار فیئر کی جنگ جیتنے کےلئے ہمیں اپنے میڈیا کو جدید کرنا ہو گا،بھارت میں فلم اور میڈیا کو وار فیئر کے طور پر اچھے طریقے سے استعمال کیا جاتا ہے، ہمارے ہاں ایسا نہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو انٹرنیشنلی صحیح طریقے سے اجاگر نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ یو ایس ایس آر نے افغانستان پر حملہ کیا، ہم سے نہیں پوچھا اور ایسے ہی افغانستان کو چھوڑ کر چلا گیا، اسی طرح امریکہ نے بھی افغانستان پر حملہ کرتے ہوئے نہیں پوچھا، جس طرح امریکہ افغانستان چھوڑ کر جا رہا ہے اس سے خطے کے حالات خراب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم خطے کے بڑے سٹیک ہولڈرز ہیں، پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہے، کسی مائی کے لال میں جرات نہیں کہ یہاں ہمارے بغیر فیصلے کرے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ چیلنجز کا مقابلہ کرنا مشکل ہے ناممکن نہیں، ہم سب مل کر اس کامقابلہ کریں گے