اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جب تک بھارت 5اگست کے اقدام کو واپس نہیں لیتا، تعلقات معمول پر نہیں آسکتے،کرپشن کیخلاف صرف قانون کے ذریعے نہیں لڑا جاسکتا، پوری قوم مل کر کرپشن کا مقابلہ کرتی ہے،عمران خان اکیلا اس کرپشن سے نہیں لڑسکتا، کرپٹ لوگ جیل سے یا نیب سے نکل رہے ہوتے ہیں تو لوگ ان پر پھول پھینک رہے ہوتے ہیں،ہم نے پاکستان میں پہلی بار بڑے مافیاز کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے، قبضہ مافیا بغیر پولیس اور سیاسی پشت پناہی کے بغیر کام نہیں کرسکتے، کئی اراکین اسمبلی اور سیاسی لوگوں نے بھی ملک میں قبضے کیے ہیں، عوام سے اپیل ہے کہ کسی بھی سرکاری زمین پر کسی گروپ نے قبضہ کیا ہے تو اس کی سٹیزن پورٹل پر نشاندہی کریں،
ہم نے ان کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے ،ہماری حکومت میں نیب اورعدلیہ آزاد ہے ، بیورو کریسی کے پرانے لوگوں سے زیادہ تعلقات ہیں، ہم جمہوری طریقے سے آئے ہیں، ہماری معیشت اب ترقی کی جانب گامزن ہے۔ ان خیالات کا اظہار اتوار کو وزیر اعظم عمران خان نے عوام سے ٹیلی فون پر براہ راست گفتگو کے دوران کیا ۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں گیس کے ذخائر کم ہورہے ہیں،گیس نیٹ ورک کو بڑھایا جائے تو اسے موجودہ قیمت پر دینا مشکل ہوگا کیونکہ ہم گیس مہنگی خرید کر سستے میں عوام کو فراہم کرتے ہیں،
گیس نیٹ ورک کو بڑھانے سے گیس کے قرضوں میں بھی اضافہ ہوگا۔تعلیم کے معیار کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمارتیں بنانے سے تعلیمی اداروں کا قیام نہیں ہوتا، وہاں پڑھانے والے اچھے ہوں تو تعلیم کا معیار بہتر ہوتا ہے، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا نیا سربراہ لا رہے ہیں اور اس ادارے میں بڑی تبدیلیاں کر رہے ہیں،مہنگائی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب وزیر اعظم نے کہا کہ کئی چیزیں ایسی ہیں جو ہم انتظامی امور کے ذریعے حل کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آٹے اور چینی کے حوالے سے ہمارے پاس ایف آئی اے کی رپورٹ ہے کہ کس طرح سے آٹے اور چینی کی قیمتیں جان بوجھ کر بڑھائی گئیں، ہم نے پاکستان میں پہلی بار بڑے مافیاز کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا ہے، وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایگری کلچر کے حوالے سے ایک انقلابی پالیسی لیکر آ رہے ہیں جس سے ہم نے اپنا ایگری کلچر کا سارا سیکٹر ہی تبدیل کر دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری زمینوں کو سستے داموں ہسپتالوں کے قیام کے لیے نجی شعبوں کو فراہم کیا جائے گا ۔کرپشن کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کرپشن ایک ایسا کینسر ہے جو دنیا کے ہر غریب ملک میں پھیلا ہے، ہم پورا زور لگارہے ہیں کہ امیر ممالک سے ہمارا پیسہ واپس آئے تاہم وہ اس میں رکاوٹ اس لیے ڈال رہے ہیں کیونکہ انہیں فائدہ ہورہا ہے۔
کرپشن کے خلاف صرف قانون کے ذریعے نہیں لڑا جاسکتا، پوری قوم مل کر کرپشن کا مقابلہ کرتی ہے۔عمران خان اکیلا اس کرپشن سے نہیں لڑسکتا، عدلیہ کو بھی اس میں ساتھ دینا ہوتا ہے، نیب کو صحیح کیسز بنانے ہوتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ کرپٹ لوگ جیل سے یا نیب سے نکل رہے ہوتے ہیں تو لوگ ان پر پھول پھینک رہے ہوتے ہیں ، قبضہ مافیا بغیر پولیس اور سیاسی پشت پناہی کے بغیر کام نہیں کرسکتے، کئی اراکین اسمبلی اور سیاسی لوگوں نے بھی ملک میں قبضے کیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ عوام سے اپیل ہے کہ کسی بھی سرکاری زمین پر کسی گروپ نے قبضہ کیا ہے تو اس کی سٹیزن پورٹل پر نشاندہی کریں، ہم نے ان کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہاﺅسنگ سوسائٹیز کا سروے کیا جارہا ہے، ملک میں قانونی سوسائٹیز بہت کم اور غیر قانونی بہت زیادہ ہیں، حکومت کوشش کر رہی ہے کہ قانونی و غیر قانونی سوسائٹیز کی نشاندہی کرلی جائے پھر ہم ان کے خلاف بھی اقدامات اٹھائیں گے۔
پچھلی حکومت نے آئی پی پیز سے معاہدوں کے وقت عوامی مفاد کو نہیں دیکھا، پچھلی حکومتوں نے ایسے معاہدے کیے کہ بجلی خریدیں نہ خریدیں پیسا دینا ہے، آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر دوبارہ بات کی ہے اور قیمتیں بھی کم کی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری حکومت میں نیب اورعدلیہ آزاد ہے جب کہ 95 فیصد کیسز ہم نے نہیں بنائے بلکہ یہ پرانے ہیں ، پچھلی حکومتیں نیب کوکنٹرول کرتی تھیں، طاقتور پر ہاتھ ڈالنا آسان نہیں، بیورو کریسی کے پرانے لوگوں سے زیادہ تعلقات ہیں، ہم جمہوری طریقے سے آئے ہیں نظام کو بدلنے میں وقت لگے گا، ہماری معیشت اب ترقی کی جانب گامزن ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ہر فورم پر کشمیر کا مقدمہ لڑا ہے، جب تک بھارت 5 اگست کے اقدام کو واپس نہیں لیتا، تعلقات معمول پر نہیں آسکتے۔