لاہور (رپورٹنگ آن لائن) اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ ملک کی پرائیڈ پرائم ایجنسی کے سابق سربراہ کو حراست میں لینا اور کورٹ مارشل ہونا ایک غیر معمولی بات ہے، تحقیقات اور تفصیلی رپورٹ سامنے آئے گی تو سابق سربراہ آئی ایس آئی فیض حمید، سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گٹھ جوڑ کے حقائق معلوم ہوں گے۔
پارکس اینڈ ہارٹیکچر اتھارٹی (پی ایچ اے)لاہور کے جیلانی پارک میں واقعہ ہیڈ آفس میں میڈیا گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کا کہنا تھا کہ جب سانحہ 9مئی ہوا تو اس وقت فیض حمید ایک کور کو ہیڈ کور ہے تھے، حیران کن طور پر منظم انداز میں 29مقامات پر حملے گئے گئے اور تمام حملوں کے اثرات ایک جیسے تھے۔انہوں نے کہا کہ فیض حمید سمیت کئی لوگ حراست میں ہیں، جامع تحقیقات ہوں گی تو بانی پی ٹی آئی، فیض حمید اور ثاقب نثار گٹھ جوڑ سامنے آئے گا، عوام سب جانتے ہیں لیکن یہ ایک دوسرے سے اعلان لاتعلقی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی پرائیڈ پرائم ایجنسی کے سابق سربراہ کو حراست میں لینا اور کورٹ مارشل ہونا ایک غیر معمولی بات ہے، تحقیقات اور تفصیلی رپورٹ سامنے آئے گی تو فیض حمید، سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گٹھ جوڑ کے حقائق معلوم ہوں گے، 9مئی بغاوت تھی اور باغیوں کو ہر صورت سزا ملے گی۔اسپیکر ملک احمد خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کسی صورت دوسری ایکسٹینشن نہیں چاہتے تھے وہ پہلی توسیع کو غلط اور دوسری کو جرم قرار دیتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ قمر جاوید باجوہ جنرل ساحر شمشاد کو آرمی چیف بنانا چاہتے تھے تاہم وہ جانتے تھے کہ حکومت جنرل عاصم منیر کو آرمی چیف تعینات کرنا چاہتی تھی۔قمر باجوہ نے معاملہ حکومت پر چھوڑ دیا تھا۔اسپیکر پنجاب اسمبلی نے پی ایچ اے کے ڈیلی ویجز مزدوروں سے وعدہ کیا کہ ان کے وکیل بن کر ان کا مقدمہ لڑیں گے اور رزق حلال کمانے والے مزدوروں کو ان کا حق ان کی دہلیز پر دلوائیں گے۔
٭٭٭٭٭