توشہ خانہ ٹو کیس 31

توشہ خانہ ٹو کیس،بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ کی سزا کے خلاف اپیلیں دائر

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس میں اسپیشل جج سنٹرل کی جانب سے سنائی گئی 17، 17 سال قید کی سزاؤں کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کر دیں۔

اپیلوں میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے توشہ خانہ ٹو کیس کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت نے وعدہ معاف گواہ کے بیان پر انحصار کیا، جس پر قانونی طور پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا تھا، پراسیکیوشن بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی، ایک ہی جرم میں متعدد بار سزا نہیں دی جا سکتی۔اپیلوں میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اسپیشل سینٹرل عدالت کو اس مقدمے کی سماعت کا اختیار ہی حاصل نہیں تھا، اس کے علاوہ صہیب عباسی کو غیر قانونی طور پر سلطانی گواہ بنایا گیا۔

درخواستوں میں کہا گیا کہ بلغاری سیٹ توشہ خانہ کے قواعد کے مطابق سابق حکمران جوڑے نے اپنے پاس رکھا، مقدمہ بغیر تفتیش کے قائم کیا گیا اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر ڈائری نمبر جاری کر دیے گئے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کی اپیل پر ڈائری نمبر 24560 جبکہ بشریٰ بی بی کی اپیل پر ڈائری نمبر 24561 لگا دیا گیا ہے۔وکیل بانی پی ٹی آئی خالد یوسف چوہدری نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ عمران خان اور اہلیہ کے عدت کیس میں بری ہونے کے بعد توشہ خانہ ٹو کیس بنایا گیا،

آئین پاکستان اور قانونی طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سماعتیں ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ 20دسمبر 2025 کو اڈیالا میں 17،17 سال قید کی سزا سنائی گئی، بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی سزا کے خلاف اپیل دائر کردی ہے، اپیل میں استدعا کی ہے کہ 7جنوری 2026 کو اپیل سماعت کے لیے مقرر کی جائے۔خالد یوسف نے کہا کہ اپیل میں استدعا کی ہے کہ عدالتی چھٹیوں کے بعد فوری طور پر اس اپیل کو لگایا جائے، ہماری خواہش ہے سماعت ہو اور بانی اور بشریٰ بی بی کو سزاؤں سے بری کیا جائے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں