اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی فیسوں میں 20 فیصد کمی کے خلاف درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
بدھ کو چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے پرائیویٹ اسکول ایسوسی کی وکیل شیریں عمران کے دلائل کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے بھی کرونا اور اسکول فیس سےمتعلق فیصلہ دیا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ کرونا کے دوران فیس نہ دینے پر بچوں کو نکالا نہیں جائیگا۔
پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن کی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بچوں کی 8،8 ماہ کی فیس ادا نہیں ہوئی۔ فیس میں کمی کے نوٹیفیکیشن میں صرف تین لائینیں لکھی گئیں ہیں اور وزارت تعلیم نے یہ نہیں بتایا کہ یہ فیصلہ کیسے ہوا ہے۔ ہمارا اعتراض یہ ہے کہ ہمیں سنا نہیں گیا،ہم اسٹیک ہولڈرز ہیں اور ہمیں سن کی فیصلہ کیا جائے۔پرائیوٹ اسکول ایسوسی ایشن کی وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے تین اعتراضات ہیں۔
کرونا کی وجہ سے بچوں کی آن لائن کلاسز ہورہی ہیں،بلڈنگ کے کرایے دے رہے ہیں اوراساتذہ بھی پڑھا رہے ہیں جبکہ اخراجات پہلے کی طرح ہی ہیں۔اسلام آباد میں 33 ہزاراساتذہ پرائیویٹ اسکولز کے ساتھ منسلک ہیں۔ وکیل شیریں عمران سے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا پرائیویٹ اسکولز منافع کماتے ہیں اورایسا تو نہیں ہے کہ منافع سے بڑھ کر آپ کو نقصان ہورہا ہے۔ عدالت نے پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کی وکیل کوبھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ اور پیرا کا نوٹیفکیشن پڑھنے کی ہدایت کی۔