سید یوسف رضا گیلانی

تحقیق اور جدت کے ذریعے موسمیاتی تبدیلیوں، فوڈ سیکیورٹی اور پائیدار توانائی جیسے مقامی اور عالمی چیلنجز کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے،چیئرمین سینیٹ

صوابی (رپورٹنگ آن لائن)چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ تحقیق اور جدت کے ذریعے موسمیاتی تبدیلیوں، فوڈ سیکیورٹی اور پائیدار توانائی جیسے مقامی اور عالمی چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

جمعرات کو صوابی میں غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ کے کانوکیشن 2025 سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ غلام اسحاق خان انسٹی ٹیوٹ کی مجموعی کارکردگی اور دیگر شعبوں میں مثالی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں، اعلیٰ تعلیم ہمارے ملک کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے.

انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے بہترین افرادی قوت ضروری ہے، جی آئی کے جیسے ادارے ایسی افرادی قوت کی مہارت میں بہتری لانے کے لیے کوشاں ہیں. انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا شعبہ ترقی کی رفتار کو تیز کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے، پاکستان کی ڈیجیٹل اکانومی میں کافی حد تک بہتری دیکھنے میں آئی ہے، فری لانسنگ کے شعبے میں ہمارا ملک عالمی سطح پر چوتھے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی آئی کے کے طلباء نے جو ہنر اور مہارت حاصل کی ہے اس کے ذریعے ملک کی خدمت کریں۔

تحقیق اور جدت کے ذریعے موسمیاتی تبدیلیوں، فوڈ سیکیورٹی اور پائیدار توانائی جیسے مقامی اور عالمی چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ طلباء اپنا علم اور صلاحیتیں انسانیت کے فلاح اور آنے والی نسلوں کے روشن اور پائیدار مستقبل کے لیے استعمال کریں۔ چئیرمین سینیٹ نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں بھی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، ہمیں ٹیکنالوجی پر اپنا انحصار بڑھانا ہوگا، ڈیجیٹل نیشن پاکستان اور خصوصی ٹیکنالوجی زونز کے قیام کا مقصد اس اہم شعبے میں ترقی اور سرمایہ کاری کا فروغ ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانووکیشن طلباء کی زندگی میں ایک نئے سفر کا آغاز ہے. چیئرمین سینیٹ نے انجینئرنگ سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کی سوسائٹی اور بورڈ آف گورنر کے صدر انجینیئر سلیم سیف اللہ خان، ایگزیکٹو ڈائریکٹر شکیل درانی اور دیگر منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے سائنس کی تعلیم تحقیق اور ترقی کی خدمات پر انسٹیٹیوٹ کو خراج تحسین پیش کیا. کانووکیشن میں چیئرمین سینیٹ نے طلباء میں اسناد بھی تقسیم کیں۔

اس موقع پر بورڈ آف گورنر کے صدر انجنیئر سلیم سیف اللہ خان نے چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کیا. اپنے خطاب میں انجینیئر سلیم سیف اللہ خان نے کہا کہ پاکستان کو خود انصاری کی حکمت عملی اپنانا ہوگی. غلام اسحاق خان نے ادارہ ایک مشن کے تحت بنایا. انہوں نے کہا کہ طلباء پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے. فیکلٹی کی کاوشیں لائق تحسین ہیں، ادارے میں مختلف ثقافتوں کے طلباء زیرِ تعلیم ہیں. انہوں نے کہا کہ فارغ التحصیل طلباء و طالبات کے والدین مبارکباد کے مستحق ہیں.