بیجنگ (رپورٹنگ آن لائن) جاپانی حکومت کی جانب سے “بقا کے بحران” کے تعین سے متعلق معیار کو برقرار رکھنے یا نہ رکھنے کے سوال پر، جاپانی کابینہ کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جاپانی وزیرِاعظم سانائے تاکائیچی کے پارلیمانی جواب سے ” “جاپانی حکومت کا مستقل موقف تبدیل نہیں ہوتا”۔
اس پر تبصرہ کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے بدھ کے روز یومیہ پریس کانفرنس میں کہا کہ جاپانی حکومت کے کابینہ کے اعلان میں تائیوان کے حوالے سےمحض اپنے نام نہاد “مستقل موقف” یا ” مؤقف میں تبدیلی نہ ہونے” کا اعادہ کیا گیا، جوکہ ناکافی ہے۔ چین اور بین الاقوامی برادری کا مطالبہ یہ ہے کہ جاپان جس”مستقل مؤقف” کی بات کرتا ہے، آخر اس سے مراد کیا ہے۔
کیا جاپان آج بھی ایک چین کے اصول پر عمل پیرا ہے؟ جاپان کو چاہیئے کہ وہ اپنے اس نام نہاد “مستقل مؤقف” کو ایمانداری اور درستگی کے ساتھ مکمل طور پر واضح کرے۔ صرف ایک اصطلاح بیان کر کے اصل مسئلے سے بچنے کی کوشش یا اس کے ذریعے معاملے کو گڈمڈ کرنا، یہ طریقہ کار قابلِ قبول نہیں ہوگا۔









