کراچی (رپورٹنگ آن لائن)وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ بھارت نے بغیر کسی تحقیقات کے خطے میں کشیدگی پیدا کردی ہے، اگر ان کے پاس دہشت گردی میں ہاکستان کے ملوث ہونے کے شواہد ہیں تو اس کو شیئر کرنا چاہئے۔
سندھ طاس معاہدے کو جو معطل کیا اس کی مذمت کرتے ہیں۔آج اسلام آباد میں وزیر اعظم سے ہونے والی مٹینگ سے مجھے امید ہے کہ کینالوں کا مسئلہ حل ہوجائے گا اور وفاقی حکومت کینالوں کو ختم کرنے کا اعلان کردے گی۔ پاکستان سے ٹیکسٹائل اور گارمینٹس ایکسپورٹ بہت زیادہ ہے، نئی ٹیکنالوجی اور نئی مشینری ضروری ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ایکسپو سینٹر کراچی میں تین روزہ “انٹرنیشنل گارمینٹس، ٹیکسٹائل مشینری و ایسیسریز نمائش” کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ قبل ازیں صوبائی وزیر سعید غنی نے نمائش کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سلیم خان تنولی، اٹلی، چائنا، ترکیہ، جاپان سمیت دیگر یورپی ممالک کے قونصل جنرل کے ہمراہ فیتہ کاٹ کر نمائش کا افتتاح کیا اور نمائش میں لگائے گئے 30 سے زائد ممالک کے 450 اسٹالز کا دورہ کیا۔
اس موقع پر سعید غنی نے کہا کہ یہ نمائش گذشتہ 23 سال سے ہر ایک سال کراچی اور دوسرے سال لاہور میں منعقد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نمائش کے منتظمین نے بتایا ہے کہ اس نمائش میں شرکت کے لئے 30 سے زائد ممالک کے 700 ڈیلی گیٹس اس نمائش میں پہنچیں ہیں جبکہ دنیا کہ 30 ممالک کے 450 سے زائد اسٹالز لگے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ٹیکسٹائل اور گارمینٹس کی ایکسپورٹ بہت زیادہ ہے اور اس طرح کی نمائش میں مختلف ممالک کی نئی ٹیکنالوجی اور نئی مشینری یہاں کے ایکسپوٹرز کے لئے ضروری ہے اور یہ نمائش ان کے لئے بہت معاون ثابت ہوگی۔
سعید غنی نے کہا کہ میں حکومت سندھ کی جانب سے بیرون ممالک کے قونصل جنرل اور ڈیلی گیٹس کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں صوبائی وزیر سعید غنی نے کہا کہ دنیا میں جہاں بھی دہشت گردی ہو وہ قابل مذمت ہے اور اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے بغیر کسی تحقیقات کے خطے میں کشیدگی پیدا کردی ہے. اگر کوئی پاکستانی اس دہشتگردی میں ملوث ہے تو وہ بھارت کو اس کے شواہد پاکستان سے شیئر کرنا چاہئے۔ سعید غنی نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو جو معطل کیا ہم اس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔
بھارت کی جانب سے اس طرح کے بے بنیاد واقعات کو بنیاد بنا کر پوری دنیا میں پاکستان کے خلاف مہم چلانا قابل مذمت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ اس حوالے سے آج وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس میں تمام صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے اور امید ہے کہ حکومت پاکستان ذمے داری کا مظاہرہ کرے گی۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ 1960 میں ہوا تھا۔ اس طرح کے معاہدے عالم سطح کے ہوتے ہیں اور بھارت یکطرفہ سندھ طاس معاہدہ کسی صورت ختم نہیں کرسکتا۔
بھارت پانی کو روکے گا تو ہمیں فرق پڑے گا، اس لئے دنیا کو اس پر مداخلت کرنی چاہئے۔ کینالز کے حوالے سے سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ ہمیں ملاقاتوں سے امید ہے۔ کینالوں کے مسئلے پر آج اجلاس ہورہا ہے اور مجھے امید ہے کہ ان اجلاسوں میں کینالوں کا مسئلہ حل ہوگا اور امید ہے کہ وفاقی حکومت کینالوں کو ختم کرنے کا اعلان کردے گی۔