'فائونڈر گروپ

بڑی صنعتوں کی پیداوار میں سالانہ بنیاد پر10.26فیصد کمی تشویشناک ہے’فائونڈر گروپ

لاہور ( رپورٹنگ آن لائن)فائونڈر گروپ کے سرگرم رکن پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین نے جاری مالی سال کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں10.26فیصد کمی پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجلی گیس، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ سے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت بڑھ رہی ہے جس سے اشیاء مہنگی ہونے کے باعث ملکی برآمدات کمی کاشکار ہیں۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ بڑھتی ہوئی ہوشربا مہنگائی اور مندی کی صورتحال کے باعث بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ10.26فیصد سکڑ گئی ،اس کمی کی بنیادی وجہ برآمدات پر مبنی ٹیکسٹائل اور کپڑے کی پیداوار میں سست روی ہے ،مالی سال2023 میں مندی کے باعث بڑی صنعتوں میںنمایاں تعداد میںملازمتوں میں کمی کی صورت میں ظاہر ہوا ہے ۔

پیداواری صلاحیتوں میں کمی کا ایک افسوسناک امر یہ بھی ہے کہ بہت سے افراد بے روزگار ہوگئے ہیں ۔اعدادو شمار کے مطابق ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار 18.68فیصدکم ،سوت کی منفی کمی22.09فیصد ،کپڑے کی پیداوار میں12.39فیصد کمی ہوئی ،اس کے علاوہ فوڈ گروپ،گندم چاول کی پیداوار،چینی و بیکری کی مصنوعات،بلینڈڈ چائے کی پیداوار ودیگر اشیاء کی پیداوار میں بھی کمی ہوئی۔

فائونڈر گروپ کے رہنما میاں محمد اشرف نے کہا کہ بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ سے ہی ملکی برآمدات اور روزگار کے ذرائع میں اضافہ ہوگا اور ملک خوشحالی و ترقی کی راہوں پر گامزن ہوگا۔انہوںنے کہاکہ برآمدات کی بحالی اور توسیع کے سلسلہ فوری اقدامات کی ضرورت ہے اس ضمن میں پاکستانی مصنوعات کے لیے بیرون ملک نئی منڈیوں کی تلاش اور بیرون ملک سفارتخانوں کو فعال کیا جائے تاکہ وہ بیرون ملک پاکستانی مصنوعا ت کی کھپت اور برآمدات میں اضافہ کیلئے اپنا اہم کردار ادا کریں ۔

انہوںنے کہا کہ حکومت برآمدات میں اضافہ کیلئے صنعتی شعبہ کو مراعات دے تاکہ زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ سکیں،تجارتی خسارہ میں کمی اور حکومت کی طرف سے برآمدی اہداف کے حصول کیلئے صنعتی شعبہ کی پیداواری لاگت میں کمی لائی جائے تاکہ پاکستانی اشیاء کی بیرون ملک کھپت میں اضافہ سے برآمدات میں اضافہ اور تجارتی خسارہ میں مزید کمی ہوسکے۔