محمد جاوید قصوری 28

بڑھتی ہوئی بے روزگاری حکومتی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے’جاوید قصوری

لاہور ( رپورٹنگ آن لائن )امیر جماعت اسلامی پنجاب محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ لیبر فورس سروے کے مطابق گزشتہ پانچ سال میں ملک میں بے روزگاری کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے، پاکستان میں بے روزگاری 7.1 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ تقریباً 80 لاکھ افراد روزگار سے محروم ہیں۔

موجودہ اعداد و شمار حکمرانوں کی معاشی پالیسیوں کی ناکامی کا واضح ثبوت ہیں۔ نوجوان ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں مگر بدقسمتی سے آج وہی طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے۔ان خیالا ت کا اظہار انہوں نے مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ 2023 کی مردم شماری کے مطابق ملک کی کل آبادی 24 کروڑ 43 لاکھ ہے جبکہ 53.8 فیصد غیر فعال آبادی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ملک میں روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ معیشت کی بحالی کے دعوے صرف بیانات تک محدود ہیں، عملی اقدامات نہ ہونے کے باعث صنعتیں بند ہو رہی ہیں اور کاروباری سرگرمیاں سکڑ رہی ہیں جس کا براہِ راست نتیجہ بے روزگاری کی صورت میں سامنے آ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناقص پالیسیوں اور غیر سنجیدگی نے نوجوانوں کو مایوسی اور غیر یقینی صورتحال میں دھکیل دیا ہے۔ لاکھوں تعلیم یافتہ نوجوان ڈگریاں ہاتھوں میں لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں جبکہ حکومت صرف اعداد و شمار کا کھیل کھیل کر عوام کو دھوکہ دے رہی ہے۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو ملک میں غربت، جرائم اور سماجی مسائل میں مزید اضافہ ہوگا۔

امیر جماعت اسلامی پنجاب نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر جامع روزگار پالیسی تشکیل دے، صنعتی شعبے کو سہولیات فراہم کی جائیں، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو آسان قرضے دیے جائیں اور نوجوانوں کے لیے اسکل ڈویلپمنٹ پروگرامز کو مؤثر بنایا جائے۔

انہوں نے زور دیا کہ ملکی معیشت اس وقت تک بہتر نہیں ہو سکتی جب تک کرپشن، کمیشن اور اقربا پروری کا خاتمہ نہیں کیا جاتا۔آخر میں محمد جاوید قصوری نے کہا کہ جماعت اسلامی نوجوانوں کے مسائل کے حل کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھاتی رہے گی۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی طاقت کو منظم کریں اور ملک کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، کیونکہ انصاف اور شفافیت ہی ترقی کا راستہ ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں