لاہور(ر پورٹنگ آن لائن)آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے بجلی کا ٹیرف 2روپے 97پیسے بڑھانے کے فیصلے کو منی بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقت میں حکومت آئی ایم ایف کی شرائط کوپورا کرنے کی طرف پیشرفت کررہی ہے ،بجٹ کی منظوری کے ساتھ ہی مہنگائی کا طوفان آ گیا ہے اور فنانس بل کے حقائق اب عوام پر کھل کر سامنے آرہے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں اشرف بھٹی نے کہا کہ نئے مالی سال کے بجٹ کے ذریعے کوئی ریلیف سامنے نہیں آسکا لیکن عوام پر پیٹرول اور بجلی کی قیمتوںمیں مہنگائی کے بم برسانے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے ۔
حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کی شرائط نہ ماننے کے دعوے جھوٹ ثابت ہو رہے ہیں ،ابھی بجٹ دستاویز کی منظوری کے دستخط خشک نہیں ہوئے اور حکومت نے پیٹرولیم کے بعدبجلی کے نرخ بڑھا دئیے ہیں ،ان اقدامات سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا ، مہنگائی کی شرح بڑھنے اور آمدن کم ہونے سے عوام کی قوت خرید پہلے ہی جواب دے چکی ہے جس کے کاروبار پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔اشرف بھٹی نے کہا کہ حکومت نے ٹیکس نیٹ میں شامل ہونے اور ٹیکسیشن کے حوالے سے بھی مبہم باتیں کی ہے جس سے تاجروں میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور وہ تشویش میں مبتلا ہیں۔