رپورٹنگ آن لائن۔۔
ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ راولپنڈی ریجن میں تعینات کانسٹیبل نے اپنے ہی ای ٹی او، انسپکٹر اور کلرک کی کرپشن کو بے نقاب کر دیا۔
ایکسائز کانسٹیبل سنیل کرسٹوفر نے ڈائیریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پنجاب کو دی گئی تحریری درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ پراپرٹی ٹیکس سرکل گلریز کالونی سے OPS انسپکٹر سلطان سکندر کی ٹرانسفر پر اس کے ای ٹی او طاہر شہزاد اس کی جان کے دشمن بن گئے ہیں۔
اور یہ کہ ای ٹی او طاہر شہزاد مافیا کا سرغنہ ہے جو دفتر میں سرعام کہتا ہے کہ اس نے لاکھوں روپے رشوت دیکر گلریز کالونی کو راولپنڈی کی بجائے اسلام آباد کا حصہ ظاہر کر وادیا ہے۔میرا کوئی کچھ نہیں بگاڑ سکتا، سروس ٹربیونل کا حکم امتناعی بھی میرے پاس ہے۔
سنیل کرسٹوفر کا کہنا تھا کہ کلرک نعمان بھی مافیا کا اہم رکن ہے اور دن بھر رشوت کے عوض بحریہ ٹاون کے این او سی جاری کرتا ہے۔
جبکہ ای ٹی او طاہر شہزاد اور او پی ایس انسپکٹر سلطان سکندر پراپرٹی ٹیکس ایکٹ 1958 کے سیکشن 9 کے تحت رشوت لے کر جائیدادوں کا ٹیکس کم کرتے اور قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچاتے ہیں۔
کانسٹیبل سنیل کرسٹوفر کی درخواست پر ڈی جی ایکسائز نے انکوائری کا حکم دیدیا ہے۔