ٹیکسیشن

ایکسائز ملازمین بلی کے بکرے نہیں بنیں گے”۔ایکسائزلاہور نے امپورٹڈ گاڑیوں کی رجسٹریشن بند کردی۔

رپورٹنگ آن لائن۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن لاہور ریجن “سی” کے ڈائریکٹر شاہد علی گیلانی نے وی بک ڈیٹا کی ویری فکیشن تک امپورٹڈ آکشن اور درآمد شدہ گاڑیوں کی رجسٹریشن روک دی ہے۔

اس سلسلے میں ڈائریکٹر ایکسائز ریجن سی لاہور نے کلکٹر کسٹم لاہور کو ایک اہم اور غیر معمولی خط لکھا ہے جس میں واضح کیا گیا ہے کہ جب تک WebOC (ویب بیسڈ ون کسٹمز) پر موجود امپورٹڈ اور آکشن گاڑیوں کا ڈیٹا تحریری طور پر تصدیق شدہ، کلین اور سرکاری طور پر اپ لوڈ ہونے کی تصدیق نہیں کی جاتی، محکمہ ایکسائز لاہور ریجن “سی” ایسی کسی بھی گاڑی کی رجسٹریشن نہیں کرے گا۔

ڈائریکٹر ایکسائز نے خط میں واضح کیا ہے کہ حالیہ دنوں میں WebOC پر غیر قانونی انٹریز کے ذریعے اسمگل شدہ اور نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کا ڈیٹا اپ لوڈ کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، جس سے رجسٹریشن کے عمل پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔

شاہد علی گیلانی نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ امپورٹڈ اور کسٹم آکشن گاڑیوں کو صرف اس وقت رجسٹر کرتا ہے جب ان کے کسٹم ڈاکومنٹس کی تفصیلات WebOC پر موجود ہوں اور وہ آن لائن تصدیق شدہ ہوں۔ تاہم، یہ رپورٹ ہوا ہے کہ متعدد نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کا ڈیٹا غیرقانونی طریقے سے WebOC پر اپ لوڈ کیا گیا ہے، جو ایک سنگین بے ضابطگی ہے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ تمام موٹر رجسٹرنگ اتھارٹیز پنجاب، کسٹمز ویب سائٹ یا WebOC پر موجود ڈیٹا کی بنیاد پر ہی رجسٹریشن کرتی ہیں۔ چونکہ WebOC پر موجود ڈیٹا کی شفافیت اور درستگی پر سوال اٹھ چکا ہے، اس لیے ضروری ہے کہ کسٹمز ڈیپارٹمنٹ تحریری طور پر تصدیق کرے کہ وی بک پر موجود تمام ریکارڈ کلین، درست اور سرکاری طور پر اپ لوڈ شدہ ہے۔ بصورت دیگر، ایکسائز ڈیپارٹمنٹ امپورٹڈ یا آکشن گاڑیوں کی رجسٹریشن روکنے پر مجبور ہو گا۔”

ڈائریکٹر نے کلکٹر کسٹم سے کہا کہ فوری طور پر یہ تصدیق کی جائے تاکہ امپورٹڈ گاڑیوں کی رجسٹریشن کے عمل میں شفافیت برقرار رہے۔
بصورت دیگر غیر مصدقہ ڈیٹا پر رجسٹریشن نہیں کی جائیگی ۔

ذرائع کے مطابق، ڈائریکٹر لاہور ریجن “سی” نے پہلے ہی تقریباً تین درجن مشکوک گاڑیوں کی رجسٹریشن 10 جولائی کو معطل کر دی تھی۔ خط کے اجرا کے بعد ایکسائز ملازمین میں اطمینان کی فضا پیدا ہو گئی ہے اور انہیں یقین ہے کہ اب “ایکسائز کے ملازمین بلی کے بکرے نہیں بنیں گے”۔

زرائع کا کہنا ہے کہ یہ خط نہ صرف ایکسائز ڈیپارٹمنٹ کے لیے پالیسی کی وضاحت ہے بلکہ وفاقی اداروں کے لیے بھی ایک واضح پیغام ہے کہ اب کسی غیر مصدقہ ڈیٹا کی بنیاد پر گاڑیوں کی رجسٹریشن نہیں ہو گی۔ ڈائریکٹر شاہد علی گیلانی کا یہ قدم صوبائی محکمے کے لیے شفافیت، اعتماد اور خود مختاری کی نئی بنیاد رکھتا ہے۔