شہبازاکمل جندران۔
ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں بائیومیٹرک ویری فکشن سکپ کرتے ہوئے گاڑیوں کی تبدیلی ملکیت کے کیسسز حیران کن حد تک بڑھنے کا قوی امکان بتایا جارہا ہے۔
محکمہ ایکسائز کی طرف سے اب تک نادرا کو صرف رواں سال جنوری کے مہینے میں ٹرانسفر ہونے والی ایک لاکھ 65 ہزار 4 سو گاڑیوں کا ریکارڈ بائیومیٹرک تصدیق لے لئے بھیجا گیا۔
جس میں سے نادرا نے بتایا کہ ایک ہزار اور 7 گاڑیوں کی ملکیت تبدیل کرنے کے عمل میں بائیومیٹرک تصدیق کو سکپ کیا گیا۔اور مالکان یا ان کے نمائندوں کی طرف سے بائیومیٹرک کی ہی نہیں گئی۔
البتہ دیگر گاڑیاں مالکان کی بائیومیٹرک تصدیق یااے ڈی آر کے تحت مالکان کےنمائندوں کی بائیومیٹرک ویری فکیشن کے بعد ٹرانسفر کی گئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلسازی کے اس عمل میں پی آئی ٹی بی کے کئی اور محکمہ ایکسائز کے بعض ملازم براہ راست اور بالواسطہ ملوث ہیں۔
اس سلسلے میں کمپیوٹر پروگرامر یونس اور محکمے کے ایک ڈائیریکٹر اور دو ڈی بی ایز کا نام لیا جارہا ہے۔جبکہ محکمے کے ایک سابقہ ملازم کا نام بھی زیر بحث ہے۔