اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)سپریم کورٹ نے بیوی کو قتل کرنے والے شوہر کی صلح کی درخواست پر سماعت کے دوران قرار دیا ہے کہ اہلیہ کے قاتل کو رعایت دی تو فساد فی العرض کا خدشہ ہے۔
کیس کی سماعت جسٹس قاضی امین کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گھریلو ناچاقی اور غیرت کے نام پرخواتین کو قتل کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہاہے ،بیوی کو قتل کرنے والے کو رعایت کیوں دیں؟عدالت فریقین کی صلح پر ٹھپے لگانے کیلئے نہیں بیٹھی۔
وکیل درخواستگزار نے دلائل دئیے کہ ملزم کے وکیل کو کرونا ہوگیا اس لیے کیس مجھے ملا،ایمرجنسی میں کیس ملنے پر زیادہ تیاری نہیں کر سکا۔ملزم ثناء اللہ پر 2010 میں نوشہرہ فیروز میں اہلیہ کے قتل کا الزام ہے۔ عدالت نے ملزم کو عمر قید کی سزا سنائی تھی جسے ہائی کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔
عدالت عظمیٰ نے کیس پر معاونت کے لئے پراسیکیوٹر جنرل سندھ کو نوٹس جاری کرنے سمیت فریقین کے
وکلاءکو فساد فی العرض کے نقطے پر دلائل دینے کی ہدایت دیتے ہوئے کیس کی سماعت عید کے بعد تک ملتوی کر دی