جعفر بن یار
آئی جی جیل خانہ جات مرزا شاھد سلیم بیگ کی ہدایات کی روشنی میں سنٹرل جیل اڈیالہ میں سرچ آپریشن کیا گیا، آپریشن کا ہیڈ ڈی آئی جی راول پنڈی ریجن شوکت فیروز کو مقرر کیا گیا جبکہ ان کے ساتھ ڈی آئی جی فیصل آباد/ سرگودھا ریجن سعید اللہ گوندل اور ڈی آئی جی ساہیوال ریجن کامران انجم شامل تھے،آئی جی جیل کو خفیہ ذرائع سے جیل سے متعلق شکایات موصول ہو رہی تھیں ،جس پر جیل میں سرچ آپریشن کا فیصلہ کیا گیا،
ذرائع نے بتایا ہے کہ ڈی آئی جیز پر مشتمل کمیٹی نے جیلوں کی بیرکوں کی تلاشی لی اور قیدیوں کے پاس سے اضافی سامان برآمد کیا،سرچ آپریشن کے دوران قیدیوں سے پیسے بھی نکالے گئے،جو وہ قانونی طور پر نہیں رکھ سکتے تھے ،
ذرائع نے بتایا ہے کہ سنٹرل جیل اڈیالہ میں عرصہ دراز سے تعینات جیل ملازمین کی ملی بھگت سے قیدیوں کو ناجائز سہولیات فراہم کرنے کی رپورٹس بھی موصول ہوئی تھیں، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اڈیالہ جیل میں دو قیدیوں کے درمیان جھگڑا بھی ہوا، جس پر جیل کے اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کی جانب سے ایک قیدی کی حمایت کی گئی،
جیل میں سرچ آپریشن مکمل ہونے کے بعد ذمہ دار افسران و جیل ملازمین کی ایک بڑی تعداد کو جیل سے فوری طور پر ٹرانسفر کر کے آئی جی جیل آفس رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے،
رپورٹ کے مطابق دو اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اعجاز احمد اور ذیشان چیمہ شامل ہیں، جبکہ دیگر ملازمین میں ہیڈ وارڈرز اور وارڈر شامل ہیں،،تمام جیل ملازمین کو ایڈمن گراونڈ پر اڈیالہ جیل سے نکالا گیا ہے
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اڈیالہ جیل میں سرچ آپریشن کی مکمل رپورٹ وزیر اعلی کو پیش کی جائے گی اور اس پر بریفنگ بھی دی جائے گی،،،،،
کمیٹی میں شامل تمام ڈی آئی جیز کو آج لاہور طلب کیا گیا ہے، ،،،