اسلام آ باد (رپورٹنگ آن لائن ) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے ہمارے 3 ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کی ،، ہم تمام معاملات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اور ہارس ٹریڈنگ نہیں ہونے دیں گے، عدم اعتماد کیلئے تین ایم این ایز کو پیسوں کی آفر شرمناک ہے،اپوزیشن کو چیلنج ہے عدم اعتماد لے کر آئیں لگ پتہ چل جائے گا،
جس دن شہبازشریف کا کیس شروع ہوگا وہ جیل ہی جائیں گے،پیٹرول کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل تک پہنچ چکی ہے، اور دنیا میں بحران بھی آسکتا ہے،پاکستان کی جانب سے 23 سال بعد کسی وزیراعظم کا دورہ روس ہے،وزیراعظم کا دورہ روس انتہائی اہمیت کا حامل ہے، دنیا کی نظریں اس وقت صدر پیوٹن اور وزیراعظم پر ہوں گی، وزیراعظم نے اپنی خارجہ پالیسی واضح کردی ہے کہ ہم کسی گروپ کا حصہ نہیں بنیں گے، دنیا کی 40 فیصد سے زیادہ گندم روس اور یوکرین میں پیدا ہوتی ہے، افغانستان میں اس وقت غذائی اور معاشی بحران ہے، افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر سے پوری دنیا معترف ہے، ہمارا مقصد ایک متوازن خارجہ پالیسی لے کر چلنا ہے۔
وزیر مملکت اطلا عا ت فرخ حبیب کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کااجلاس ہوا، اس اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے دورہ ماسکو میں پارٹی کو اعتماد میں لیا، کچھ دیر بعد وزیراعظم عمران خان ماسکو روانہ ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ 23سال بعد وزیراعظم کا ماسکو کا دورہ ہونے جا رہا ہے، موجودہ صورتحال میں عالمی دورہ مزید اہمیت اختیار کرگیا ہے، پوری دنیا کی نظریں پیوٹن اور وزیراعظم عمران خان پر ہوں گی۔
فواد چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کل کے انٹرویو میں واضح کیا کہ ہم کسی بھی گروپ کا حصہ نہیں بنیں گے اور ہم اپنی آزادانہ خارجہ پالیسی برقرار رکھیں گے، وزیراعظم عمران خان نے اپنی خارجہ پالیسی واضح کر دی ہے، افغانستان میں اس وقت غذائی اور معاشی بحران ہے،افغانستان پر پاکستان کے موقف کی دنیا معترف ہے، تیل کی قیمتیں 100ڈالر فی بیرل پر چلی گئی ہیں، روس اور یوکرائن تنازع بڑھا تو غذائی بحران کا خدشہ ہے، اقلیتی ممبر اور ایک خاتون سمیت تین ایم این ایز نے رپورٹ کیا ہے،عدم اعتماد کےلئے ہمارے تین ایم این ایز کو پیسے کی فراہمی کی آفر کی گئی جو شرمناک ہے، اپوزیشن کی جانب سے عدم اعتماد کی تحریک کے معاملے پر بات ہوئی ہے، رات کی ملاقات میںطے ہوا تھا کہ کون کتنے پیسے ڈالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کیس کی روزانہ سماعت کے مکانات پیدا ہورہے ہیں، کیس جس دن سے روزانہ چلے گا اس دن کے بعد شہباز شریف نے جیل جانا ہے، رات پاکستان کے دو بڑے سوداگر اکٹھے ہوئے، دونوں نے عدالتوں میں سرٹیفکیٹ دیئے کہ ہم بیمار ہیں، دوسری جانب دونوں رات کو ملاقاتیں کررہے ہیں، دونوں جماعتیں پھر ہارس ٹریڈنگ روایت لانا چاہتی ہیں جو ہم نہیں ہونے دیں گے،اپوزیشن کی ابھی تک جرات نہیں کہ عدم اعتماد لا سکیں، میرا اپوزیشن کو چیلنج ہے کہ 24گھنٹے میں عدم اعتماد لے کر آئیں، اپوزیشن عدم اعتماد لاتی ہے تو انہیں لگ پتہ جائے گا کہ ان کے ساتھ ہوتاکیا ہے۔
اس حوالے سے وزیرمملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ہمیشہ سے کمٹمنٹ رہی ہے کہ لوکل گورنمنٹ کا نظام قائم ہونا چاہیے، خیبرپختونخوا میں پہلا مرحلہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ اگلے مرحلے کی تیاریاں جاری ہیں، پارٹی میں تنظیم سازی کا عمل تیزی سے مکمل کررہے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے عوامی رابطہ مہم کا بھی سلسلہ شروع کیا ہے،بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پارلیمانی بورڈ قائم کر دیا گیا ہے، پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے پارلیمانی بورڈ کا اجلاس ہورہا ہے، بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بااختیار نظام دے رہے ہیں، اپنی ضلعی تنظیموں سے بھی تجاویز لی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ منڈی بہاﺅالدین کا جلسہ کامیاب رہا ہے، منڈی بہاﺅالدین کی عوام نے وزیراعظم عمران خان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے، پنجاب میں پہلی بار ضلعی ترقیاتی بجٹ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آصف علی رداری اور شہباز شریف کے کیسوں کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہونی چاہیے، شہباز شریف اور آصف علی زرداری کرپشن کے بڑے سائنسدان ہیں، ملازمین کے اکاﺅنٹس میں آنے والے اربوں روپے کا حساب دینا پڑے گا۔ اس پر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ اٹارنی جنرل پیکا ترمیمی آرڈیننس کی قانون سازی کا حصہ رہے ہیں، اٹارنی جنرل سے بات ہو گی تو ان کا نقطہ نظر سمجھوں گا، مریم نواز گھبرا گئی ہیں اورنگزیب کا بیان شہباز شریف اور نواز شریف کی منظوری سے آیا ہے
انہوں نے پہلی بار کوشش نہیں کی کہ فون کو تقسیم کیا جائے، کرنل آصف نواز کے حوالے سے نواز شریف نے کہا کہ فوج کو تقسیم کیا جائے، پھر جنرل جہانگیر کرامت اور جنرل پرویز مشرف کا معاملہ ہوا،ہر دور میں مسلم لیگ نون نے کوشش کی کہ فوج کو تقسیم کیا جائے،میں سمجھتا ہوں کہ ان کی بے وقوفانہ، احمقانہ اور خطرناک اسٹرٹیجی ہے، اس کے اوپر نہ آئیں، ہماری فوج پیشہ وارانہ صلاحیت ہے، ساری فوج اکٹھی ہے، کانسٹیٹیوشنل سکیم میں فوج کو حکومت کے ساتھ ہونا ہوتا ہے اور وہ حکومت کے ساتھ ہوتی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ان کو ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیے، مریم اورنگزیب نے خود سے نہیں کچھ کہا ہو گا اسے اوپر والوں نے کہا تو اس نے لکھ دیا ہو گا، میں ان سے درخواست کرتا ہوں کہ ایسی بے وقوفانہ اور احمقانہ باتیں جو اوپر والے کہتے ہیں نہ کیا کریں